380

اپر چترال کے مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں بھر پور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی ۔ انجینئر فضل ربی جان

اپر چترال کے مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں بھر پور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی ۔ انجینئر فضل ربی جان
کریم اللہ
پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی و وفاقی حکومتیں اپر چترال کو پراپر فنکشنل ضلع بنانے کے لئے لائین ڈیپارٹمنٹس کا قیام اور فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنائے اور اپر چترال کے گھمیبر مسائل کو جلد ازجلد ترجیحی بنیادوں پر حل کریں بصورت دیگر پی پی پی پلیٹ فارم سے بھر پور احتجاجی تحریک او رعوامی موبلائزیشن شروع کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی چترال کے نائب صدر انجینئر فضل ربی جان نے بونی میں پی پی پی ورکرز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب صوبائی حکومت کی جانب سے اپر چترال کو ضلع کا درجہ دیا گیا تھا تو ہم نے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر اس فیصلے کو سراہا تھا مگر اب ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باؤجود علاقے کے مسائل حل ہونے اور ضلع پراپرلی فنکشنل ہونے کے بجائے وہی کے وہی کھڑا ہے ، جس کے باعث عوام اپر چترال کو شدید مشکلات پیش آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کو فنکشنل ہونے کے لئے اسپیشل گرانٹ فراہم کیا جائے اور جلد از جلد لائین ڈیپارٹمنٹس کا قیام عمل میں لا کر عوامی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جائے ۔ فضل ربی جان نے یہ بھی کہا کہ اگر اپر چترال کے مسائل جلد از جلد حل نہ ہونے اور ضلع کو پراپر فنکشنل نہ کیا گیا تو پیپلزپارٹی سارے سیاسی جاعتوں کو لے کر اس حوالے سے احتجاجی تحریک چلائیں گے ۔ انہوں نے چترال کے منتخب ممبران اسمبلی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ عوام سے ووٹ لے کر وہ عوامی مسائل کو اجاگر کرنے میں ناکام رہے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک پی پی پی چترال عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی اور ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن سے امید لگائے بیٹھے تھے کہ وہ ضلع اپر چترال سمیت پورے وادی چترال کے مسائل کو اجاگر کریں گے مگر وہ خواب خرگوش کا شکار ہے جس کے باعث عوامی مشکلات بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تورکہو روڈ اور مستوج روڈ کی خستہ حالی کے باعث آئے روز حادثات رونما ہورہے ہیں اور قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہے ۔اس موقع پر پی پی پی اپر چترال کے جنرل سیکرٹری حمید جلال نے کہا کہ فی الحال تو ضلع محض کاغذی حد تک محدود ہے اگر اس کو پراپر فنکشنل نہیں کیا گیا تو بھر پور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ اپر چترال میں سڑکوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہہ ہونے کے باعث آئے روز حادثات پیش آرہی ہے مگر حکومت ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں