323

‘مشترکہ جدوجہد سےگلگت-بلتستان کےحقوق کا حصول ممکن ہے’

عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما بابا جان اور آصف سخی نے حیدر شاہ کے قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ان کے مشن کو آگے بڑھانے کا عزم؛ بلتستان کے سیاسی رہنماوں، علماء، نوجوانوں اور وکلاء اور سول سوسائٹی کارکنوں سے ملاقاتیں اور مشترکہ لائحئہ عمل کے لئے صلاح مشورے

بام جہان رپورٹ

اسکردو: عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے رہنماء بابا جان اور پارٹی کے نوجوان کارکن و حلقہ 6 ہنزہ کے سابق امیدوار آصف سخی نے بلتستان کے سیاسی رہنماؤں، علماء، نوجوانوں، وکلاء اور سول سوسائٹی کارکنوں سے ملاقاتیں کیں ہیں اور گلگت-بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق، قومی اور آئینی تشخص اور محنت کشوں کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیا ہے.

ان رہنماوں نے آئندہ کے لائحئہ عمل کے لئے صلاح مشورے کئے.

بابا جان اور آصف سخی نے ہفتہ کے روز اسکردو میں مشہور قوم پرست رہنماء حیدر شاہ شہید کے قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ان کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے ترقی پسند، قوم پرست اور وطن دوست قوتوں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ کم سے کم نکات پر متحد ہو گلگت بلتستان کے مظلوم اور محکوم عوام کے بنیادی جمہوری و معاشی حقوق اور ظالمانہ سرمایہ دارانہ طبقاتی نظام اور اس خطے پرسات دہائیوں سے مسلط جدید نو آبادیاتی نظام کے خلاف جدوجہد کریں۔

[

وہ گزشتہ چار دنوں سے بلتستان کے چاروں اضلاع کے دورے پر ہیں۔ اپنے نو سالہ اسیری سے رہائی کے بعد بابا جان کا بلتستان کا یہ پہلا دورہ تھا۔

انہوں نے گھانچے، خپلو، شگر، روندو اور اسکردو اضلاع میں علماء، عمائدین، عوامی ایکشن کمیٹی، بلتستان اسٹوڈینٹس فیڈریشن ، آل بلتستان موومینٹ، سول سوسائٹی کے کارکنوں سے ملاقاتیں کیں اور اپنی رہائی کے سلسلے میں آواز بلند کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

وفد کے ہمراہ معروف سیاسی و سماجی رہنما نجف علی، ایڈووکیٹ آصف ناجی، ترقی پسند قوم پرست رہنماء شبیر مایار، قمر نجمی، موسیٰ زین اور دیگر کارکن شامل تھے۔

بلتستان کے بزرگوں، نوجوانوں اور سیاسی کارکنوں نے بابا جان کی سرزمین امن و ادب میں آمد پر خوش آمدید کہا اور ان کی عزم و استقامت، اور بہادری کے ساتھ ریاستی جبر اور قید و بند کی اعصاب شکن مشکلات کو برداشت کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔

عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے رہنماوں بابا جان اور آصف سخی کے بلتستان کے دورے کی جھلکیاں۔ فوٹو: آسٖ سخی، آصف ناجی، شبیر مایار

انہوں نے اس تجویز سے اتفاق کیا کہ متحد ہو کر گلگت بلتستان کے حقوق، عوامی زمینوں اور وسائل پر قبضے کے خلاف منظم جدوجہد کیا جا سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں