426

مہنگائی، بےروزگاری، نجکاری کے خلاف عوامی ورکرز پارٹی کا ملک گیراحتجاج

بایاں بازو کی سب سے بڑی جماعت نے تمام بڑے شہروں اورقصبوں میں احتجاجی ریلیاں اورمظاہرے منظم کئے اورآ ئی-ایم-ایف اور موجودہ حکومت کے عوام دشمن معاشی پالیسیوں کو رد کیا.

بام دنیاء رپورٹ

Glimpses of protest rallies, marches organised by AWP in different cities, districrs and towns across Pakistan against IMF-control over economy, neo-liberal economic agenda, privatisation, inflation, unemployment.

عوامی ورکرز پارٹی نے ملکبڑھتی ہوئی مہںگائی، بیروزگاری، اورحکومت کی عوام دشمن معاشی پالیسیوں، قومی اداروں کی نجکاری، تعلیم وصحت کے بجٹ میں کٹوتی ،غیرپیداواری اخراجات میں اضافہ،سامراجی مالیاتی اداروں کے وضع کردہ نیو لبرل معاشی پالیسیوں اورکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اوررئلیاں منعقد کیے.
مظاہروں میں ٹریڈ یونینوں، طالبعلموں، خواتین اور دیگر ہمخیال پارٹیوں کے رہنماویں اورکارکنوں نے بھی شرکت کیں.

اس احتجاجی مظاہرے کومحنت کش طبقے اورمحنت کارعوام نے سراہا- کیوںکہ اس وقت پورے ملک میں حکومت اوراپوزیشن کی تمام حکمران طبقوں کی پارٹیاں اورمیڈیا غیراہم مسائل میں الجھے ہوئے ہیں اورغیرجمہوری قوتیں تمام قومی جہمہوری اداروں اوروسائل پر قابض ہوتے جا رہے ہیں- حکمراں طبقوں کی جماعتیں اپنے تضادات کو چھپانے اورایک دوسرے کے اوپر بدعنوانی کے الزامات لگانے میں مصروف ہٰیں تاکہ لوگوں کے دھیان کو حقیقی مسائل سے ہٹایا جائے.

پارٹی کے مرکزی صدر یوسف مستیخان، سکریٹری جنرل اخترحسین ایڈووکیٹ، مزدوررہنماء منظوررضی، کنیز فاطمہ ودیگر نے ایک بڑے جلوس کی قیادت کیں اورکراچی پریس کلب کے باہر مظاہرین سے خطاب کیے.

آنہوں نے موجودہ حکومت کی عوام دشمن اورمزدوردشمن پالیسیوں کوسخت تنقیند کا نشانہ بنایا اورخبردار کیا کہ اگرسامراجی اداروں کے ملازمین کو اہم اداروں سے نہں ہٹایا گیا اورعوام دشمن معاشی پالیسیوں کو تبدیل نہیں کیا گیا توعوامی ورکرز پارٹی دیگر ترقی پسند، عوام دوست، وطن دوست اورسامراج مخالف قوتوں کےساتھ مل کرملک گیراحتجاجی مہم شروع کرے گی.
پُنجاب اورسرایئکی وسیب کے قومی یونٹوں نے کئ شہروں میں مظاہرے کئے.

لوگوں کی بڑی تعداد یس مظاہرے میں شریک ہوئے. مرکزی نائب صدرعابدہ چوھدری، فنانس سیکریٹری شازیہ خان، مرکزی ترجمان فاروق طارق، مجتبی، لیات نصیرایڈووکیٹ ودیگرکی قیادت میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیااورمطالبہ کیا کہ مہنگائی اوربےروزگاری کےعفریت کوروکا جائے اورقومی اداروں کی نجکاری بند کی جائے،غیر پیدارواری اخراجات کم کیے جائیں تاکہ آئی ایم ایف اورامریکہ کے سیاسی ریشہ دوانیوں سے نجات مل سکے اور ہم ہمسایہ ممالک سے سیاسی اور معاشی تعلق کو بہتر بنا سکیں جس سے ملک معاشی طور پر اپنے پاوں پرکھڑا ہو سکے گا.

عوامی ورکرز پارٹی ضلع اوکاڑہ کے زیر اہتمام پریس کلب دیپال پور سے مدینہ چوک تک مہنگائی کے خلاف احتجاجی مارچ کیا گیا جس میں پارٹی کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی. جس میں پارٹی کارکنوں، صحافیوں و شہریوں نے بھرپوراندازمیں شرکت کیں. احتجاجی مارچ کے شرکاء تمام راستے "مہنگائی ختم کرو” , "مہنگائی سے لیں گے آزادی” , "غربت سے لیں گے آزادی”، "آئی ایم ایف سے لیں گے آزادی”, قرضوں سے لیں گے آزادی , نجکاری نامنظور, امریکی سامراج مردہ باد کے نعرے لگتے رہے. مدینہ چوک میں مقررین نے اپنے خطاب میں آئی ایم ایف وسامراجی قرضوں اورحکومت کی عوام دشمن معاشی پالیسیوں کو مہنگائی کی وجہ قرار دیا.

عوامی ورکرز پارٹی سندہ نے حیدرآباد، لاڑکانہ، قاضی احمد، نواب شاہ، کراچی، سانگھڑ، سکھر، اورگھوٹکی میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور اسٹریٹ تھیٹر کے ذریعے عوامی مسایئل کو اجاگر کیے اور حکومت، نوکرشاہی اور سامراجی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا.

ان مظاہروں اور ریلیوں میں پارٹی کے صوبایئ صدر ڈاکٹر بخشل تھلو، سینئر رہنماوں اورکارکنوں سمیت سینکڑوں کسانوں، مزدوروں نوجوانوں،عورتوں اور بچوں نے شرکت کیں- قاضی احمد نواب شاہ میں سول اسپتال سے پریس کلب تک مارچ کیا گیا اورقومی شاہراء پردھرنا دیا- مظاہرے سے عوامی ورکرز پارٹی سندہ کے جنرل سیکریٹری یونس راھو، رضوانہ شاہ، فیض کیریو، ذاھد سولنگی نے خطاب کیا.

سانگھڑ میں مظاہریں نے مہنگائی، بےروزگاری، زرعی اصلاحات، بلوچستان میں ٹریڈ یونینوں پر پابندی،غایب کیے گیے سیاسی کارکنوں اورشہر کے مسائل کو اپنے تقریروں، بینرون پہ درج نعروں کے ذریعے اجاگر کیے. ریلی میں سینکڑوں محنت کشوں نے شرکت کیں- عوامی ورکرز پارٹی کے راہنماؤں حسن عسکری خلیل بلوچ، میرحسن مری قیوم لانڈر بخش منگریو اوردیگر راہنماؤں نے خطاب کیا.

ملتان ڈسٹرکٹ اوکاڑہ دیپالپورمیں بھی مظاہرے ہوئے. جن سے فرحت عباس ودیگر رہنماوئں نے خطاب کیے.
بلوچستان میں پریس کلب کے باہر احتجاجی مظا ہرہ ہوا جس سے مرکزی رہنماؤی یوسف کاکڑ اوردیگر نے بھی خطاب کیے.

عوامی ورکرز پارٹی خیبر پختونخواء میں بھی مردان، سوات، شانگلہ اوربونیرمیں زبردست مظا ہرے ہوئے جن سے خیبر پختونخواء کے صدر شہاب ختک، کفایت اللہ، قاضی حکیم، فضلی مولا، ّعثمان گجراوردیگر رہنماؤں نےخطاب کیے اور صوبایئ و وفاقی حکومتوں کے عوام دشمن پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا.

فیڈرل کمیٹی کے رکن قاضی حکیم نے کہا کہ "میں سمجھتا ہوں کہ پارٹی کے 23 اگست کے مظاہروں کا فیصلہ اک اچھا فیصلہ تھا ھم نے پورے ملک میں اپنی قوت کا مظاہرہ کیا اس سے لوگوں میں اچھا تاثر جائیگا اور بایان بازو کے گروپوں اور جماعتوں کے ادغام کے عمل کو تیز کرے گی. اس سے ھمیں حوصلہ ملا ھے.”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں