429

نلتر کا واقعہ زمینی اصلاحات کے مجوزہ قانون کو نافذ کرنے کی سازش ہے، ایکشن کمیٹی

عوامی ایکشن کمیٹی نے نلتر بالا، ڈونگ داس، ہینزل، اور جوتل کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا.اور لوگوں سے پر امن رہنے کی اپیل کیں

بام جہان رپورٹ

گلگت: عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا ایک ہنگامی اجلاس آج ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس میں نلتر میں حالیہ افسوسناک واقع جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں پر گہرے دکھ کا اظہا کیا.اور عوام کو خبردار کیا کہ وہ اس قسم کے ناخوشگوار واقعات کی آڑ میں علاقے میں بد امنی اور انتشار پھیلانے کی کوشیشوں کو ناکام بنائیں اور آپس میں اتحاد کو برقرار رکھیں.

اجلاس زیر صدارت چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی مولانا سلطان رئیس منعقد ہوا جس میں جنرل سیکریٹری پروفیسر سید یعصب الدین کاظمی، کمیٹی کے ترجمان محمد فاروق، کمیٹی کے مرکزی رہنماؤں یوسف ناشاد ، غلام عباس، راجہ شاہ زیب، انجمن تاجران کے جنرل سیکریٹری مسعود الرحمن، ہوٹلز ایسوسی ایشن کے صدر راجہ ناصر اور دیگر نے شرکت کیں۔

ایکشن کمیٹی نےاجلاس کے بعد ایک پریس ریلز میں تین دن پہلے نلتر بالا میں رونما ہونے والا واقعے پر دلی رنج اور افسوس کا اظہار کیا. شرکاء نے ڈوم داس، ہینزل، جوتل میں ہونے والے واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور انہیں مجوزہ لینڈ ریفامز ایکٹ کو نافذ کرنے کی سازش قرار دیا.

انہوں نے متنبہ کیا کہ چونکہ گلگت بلتستان کے عوام نے مجوزہ متنازعہ قانون کو مسترد کردیا ہے اسلئے اگر اس کو نافذ کرنے کی کوشش کی گئیں تو حالات کشیدہ ہونگے جس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔
"جو بھی ممبر اسمبلی اس ایکٹ پر دستخط کرے گا وہ گلگت بلتستان کے عوام اور قوم دشمن تصور کیا جائے گا، اور عوام ان کا سوشل بائیکاٹ کرینگے.

چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی مولانا سلطان رئیس نے نلتر واقع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے نوجوانوں کے لواحقین سے ہمدری کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ انہیں صبر عطا کریں. "ہم غمزدہ خاندان سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔”
اجلاس میں کہا گیا کہ نلتر واقعہ کو مذہبی رنگ دینے سے اجتناب کیا جائے اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لئے اس واقع کو استعمال نہ کیا جائے.

شرکاء نے کہا کہ جو بھی عناصر اس واقعے میں ملوث ہیں ان کے خلاف فوری طور پر قانونی کاروائی عمل میں لایا جائے اور لواحقین کو فوری انصاف فراہم کیا جائے.

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کا وفد نلتر کا دورہ کرے گا اور قیام امن کے علاوہ دیگر مسائل کو بھی حل کرنے کے لئے کردار ادا کرے گا.

"اس ناخوشگوار واقعے پر ہم نلتر کے عمائدین سے اپیل کرتے ہیں کہ جذبات کی بجائے صبر و تحمل سے کام لیں، اپنے مشترکہ دشمن کے عزائم کو ناکام بنادیں اور ان عناصر کو بے نقاب کریں جو امن کے دشمن ہیں. انہوں نے کہا کہ مزید کوئی ایسا اقدام اٹھانے جس سے گریز کریں جس سے گلگت بلتستان کا پر امن فضا متاثر ہوجائے.

انہوں نے نلتر کے عوام سے اپیل کیا کہ وہ اپنے روائتی بھائی چارگی کو قائم رکھیں ۔

"عوامی ایکشن کمیٹی سمجھتی ہے کہ ان تمام واقعات کےذریعے عوام کو آپس میں لڑا کر حکومت اپنی مقصاد کو پورا کرنے کی کوشیش میں لگی ہے. ماضی میں مناور ، چھلمس داس اور مقپون داس کے واقعات کو دوبارہ دھرانے کی کوشش ہو رہی ہے جسے بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے.”

اجلاس میں عوام سے پرامن رہنے اور اپنے اجتماعی مفاد کو پہچاننے اور اپنے اندرونی و بیرونی دشمنوں کو پہچاننے کی کوشش کریں.

دیامر بھاشہ ڈیم

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ دیامر بھاشہ ڈیم کے تمام مراعات کے حقدار گلگت بلتستان کے عوام ہیں. اسلئے ان فوائد کو گلگت بلتستان کو دینا چاہئے.
انھوں نے خبردار کیا کہ خیبر پختونخواء کے تسلط کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔

اجلاس میں ہوٹل انڈسٹری کو درپیش مسائل پر بھی غور کیا گیا۔ شرکاء نے ہوٹل انڈسٹری کے مطالبات کی حمایت کیں اور حکومت سےکہا کہ ان کو بلا تاخیر منظور کیا جائے.

علاوہ ازین کورونا وباء سے سیاحت سے وابستہ افراد اور سیاحوں کو گلگت بلتستان میں سہولتیں دیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں