372

پی آئی اے پرواز حادثہ: ’پائلٹ کی مہارت سے مسافروں کی جانیں بچ گئیں‘

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کا ایک طیارہ آج اسلام آباد سے گلگت جاتے ہوئے لینڈنگ کے دوران بے قابو ہو کر رن وے سے پھسل کر آگے چلا گیا تھا

اکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا ایک طیارہ آج اسلام آباد سے گلگت جاتے ہوئے لینڈنگ کے دوران بے قابو ہو کر رن وے سے پھسل کر آگے چلا گیا۔ اس اے ٹی آر طیارے میں ایک غیر ملکی سیاح سمیت 48 مسافر سوار تھے، جو تمام محفوظ رہے۔

پی آئی اے حکام کے مطابق پی کے 605 گلگت ائیرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران رن وے پر معمولی سا پھسل گیا تھا، تاہم کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز کے ٹائر میں کچھ مسئلہ تھا، جس کی وجہ سے وہ پھسل کر کچے میں اتر گیا اور طیارے کا آدھا حصہ زمین سے ٹکرا گیا۔

جب اس بارے میں پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’حادثے کے مقام کو سیل کردیا گیا ہے اور وہ ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔‘

اس طیارے کو پی آئی اے کی خاتون پائلٹ مریم مسعود چلا رہی تھیں، جو اپنی مہارت کی وجہ سے مشہور ہیں۔

تاہم واقعے کے بعد مریم مسعود اور معاون پائلٹ وقاص کو گراؤنڈ کر دیا گیا۔ جن کو اُس وقت تک جہاز اڑانے کی اجازت نہیں ہوگی جب تک اس واقعے کی انکوائری مکمل نہیں ہوجاتی۔

پی آئی اے ترجمان نے بتایا کہ طیارہ حادثوں سے متعلق واقعات اور حادثات کو سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ دیکھتا ہے جو کہ غیر جانبداری سے انکوائری کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس دوران پائلٹ کے میڈیکل ٹیسٹس ہوتے ہیں اور کچھ عرصے تک ان کو سینیئر پائلٹ کے ساتھ جہاز اڑانے کی ہدایت کی جاتی ہے تاکہ وہ ان کی کارکردگی جانچ سکیں۔

پی آئی اے کے آج حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کو پائلٹ مریم مسعود چلا رہی تھیں

پی آئی اے ترجمان مشہود تاجور نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’مریم مسعود کو پی آئی اے کے بہترین اور جرات مند پائلٹس میں شمار کیا جاتا ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا: ’وہ زیادہ تر گلگت اور چترال کی فلائٹس پر جاتی رہی ہیں۔آج مریم نے کمالِ مہارت سے طیارے کو قابو کرلیا، جس کی وجہ سے سب کی جانیں بچ گئیں۔‘

کیپٹن مریم مسعود ہمیشہ سے اپنے انٹرویوز میں گلگت اور چترال کی پروازوں پر بات کرتی رہی ہیں۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ ’گلگت کا ہوائی راستہ چیلنجز سے بھرپور ہے۔ ان علاقوں کا موسم بدلتا رہتا ہے اور پھر بے شمار پہاڑ بھی ہیں، لیکن پھر بھی مجھے ڈر نہیں لگتا۔ ہمیں اس علاقے میں جہاز اڑانے کے لیے اچھی خاصی تربیت ملی ہے۔‘

مریم مسعود اور ان کی بہن ارم مسعود

مریم مسعود کی بہن ارم مسعود بھی ہوابازی کی دنیا سے منسلک ہیں۔ اگست 2016 میں دونوں بہنوں نے ایک ساتھ دو بوئنگ 777 اڑا کر پاکستان میں ایک نئی تاریخ رقم کی تھی۔ دونوں کے والد بھی پائلٹ رہ چکے ہیں۔
14 جون 2018 میں کیپٹن مریم مسعود اور فرسٹ آفیسر شمائلہ مظہر، کسی مرد پائلٹ کی مدد کے بغیر اسلام آباد سے گلگت اے ٹی آر جہاز اڑا کر نہ صرف پاکستانی میڈیا بلکہ انٹرنیشنل میڈیا میں بھی خبروں کی زینت بنی تھیں۔-بشکریہ انڈیپینڈینٹ آردو

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں