382

گلگت بلتستان میں ایف سی کی تعیناتی اور وسائل پر قبضہ کے خلاف تحریک چلائی جائیگی: سول سوسائٹی

ان مسائل پر گفتگو اور مسقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے 10 جنوری کو کل جماعتی کانفرنس بلایا جائیگا

بام جہان رپورٹ

سکردو: گلگت بلتستان کے معاملات میں وفاقی وزراء کی بے جا مداخلت، خطے میں زمینوں اور وسائل پر قبضہ ، گلگت-سکردو روڈ پر سرنگوں کا خاتمہ، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور دیگر اہم مسائل پر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے کل جماعتی کانفرنس منعقد کیا جائیگا۔ جس میں تمام سیاسی، مذہبی، اور قوم پرست جماعتوں کو دعوت دی جائیگی۔

Political and civil society Baltistan activists at a meeting in Skardu on Jamuary 7, 2021. Photo: Najaf Ali

یہ فیصلہ جمعرات کے روزاسکردو میں سول سوسائٹی بلتستان کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔
بام جہان کو تفصیلات بتاتے ہوئے معروف سیاسی و سماجی رہنماء نجف علی نے کہا کہ ان مسائل پر گفتگو کرنے اور آئیندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے 10 جنوری کو دن دو بجے اسکردو پریس کلب میں ایک کل جماعتی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں ایف سی کی تعیناتی کی بھر پور مزاحمت کریں گے۔ اور اس بہانے اپنے زمینوں اور وسائل پر قبضہ کہ ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے۔

اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماء اور رکن اسمبلی غلام شہزاد آغا نے کہا کہ گلگت بلتستان کےجنگلات کو مقامی لوگوں سے کوئی خطرہ نہیں بلکہ وفاقی وزراء سے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگلات کے تحفظ کی آڑ میں وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتی ہے جس کی ہم بھرپور مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایف سی کو گلگت بلتستان میں بھیجنے کی بجائے بلوچستان بھیجیں۔وہاں غریب مزدوروں کا قتل عام کر کے دہشت گرد آزاد گھوم رہے ہیں۔ جو کہ وفاقی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

اجلاس سے روشن خیال اورحق پرست عالم دہن شیخ حسن جوہری نے کہا کہ بلتستان کی تاریخ میں جو بھی اسمبلی میں گیا انہوں نے عوام کو بھلا دیا۔ لیکن آج شہزاد آغا اسمبلی کا ممبر ہوتے ہوئے عوامی مسائل پرعوام کے درمیان موجود ہیں۔ عوام کو ایسے نمائندے منتخب کرنا چاہئے۔

اجلاس سے سول سوسائٹی کے رہنماؤں نجف علی، محمد علی دلشاد، حاجی منظور یولتر، یوسف نمبردار، بشارت غازی ایڈووکیٹ، شکیل احمد،حسن صبا،صادق سراج، حاجی احسان ، شکور عبداللہ ودیگر مقررین نے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ایف سی کو گلگت بلتستان میں لا کر بے روزگاروں کے زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے۔انہوں نے اس اقدام کی بھرپور مذمت کں۔

شرکاء نے اس حوالے سے احتجاجی تحریک چلانے کےلئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لیں کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ اس سلسلے کل جماعتی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیاگیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں