561

گلگت بلتستان میں محفوظ سفر کیلئے چارٹر آف ڈیمانڈ کا اعلان


گلگت بلتستان یوتھ ایکشن کمیٹی نے 15 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈز اور ان کے حصول کے لئے جدوجہد کرنے کے عزم کا اظہار کیاا.

رپورٹ: عدنان حسن گوہر

کراچی : گلگت بلتستان کے نوجوانون نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے خطے کو پاکستان سے ملانے والے تمام اہم اور قدیم راستوں کی بحالی اور مرمت کیا جائے، اور گلگت بلتستان کے لوگوں کے لئے ہوائی اور زمینی سفر کی جدید سہولیات فراہم کی جائے، پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو ریگولیٹ کیا جائے.
یہ مطالبات گلگت بلتستان کے نوجوانوں اور طلباء تنظیموں پر مشتمل "گلگت بلتستان یوتھ ایکشن کمیٹی” کی کور کمیٹی نے اتوار کے روز اپنے 15 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کو سوشل میڈیا پر جاری کرتے ہوئے کیا.
9 مارچ کو اسکردو کے تحصیل یلبو روندو کے مقام پر ایک مسافر کوچ دریائے سندھ میں جا گری تھی جس میں ڈرائیور سمیت 26 افراد جن میں بچے اور عورتیں بئ شامل تھیں جاں بحق ہو گئے تھے. ان میں سے کئی لاشوں کو ابھی تک نہیں نکال سکیں ہیں.

اس سانحہ کے پس منظر میں کراچی میں مقیم گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے آدھا درجن سے زیادہ طلبہ اور نوجوانوں کی تنظیموں نے 13 مارچ کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم "گلگت بلتستان یوتھ ایکشن کمیٹی” کے نام سے تشکیل دیا تھا اور اس کے ذریعے سے چارٹر آف ڈیمانڈ اور دیگر بنیادی حقوق کے حصول کے لئے جدوجہد شروع کرنے کا فیصلہ کیاتھا.

کور کمیٹی کے اراکین نے 26 افراد کے جاں بحق ہونے پر حکومتی حلقوں کی مجرمانہ خاموشی کی بھر پور مذمت کیں اور مطالبہ کیا کہ جان بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو بیس بیس لاکھ کا معاوضہ دیا جائے اور لاپتہ افراد کو فوری تلاش کیا جائے۔

چارٹر آف ڈیمانڈ کے دیگر نکات میں گلگت بلتستان کو پاکستان اور کشمیر سے ملانے والے تمام سفری راستوں کی بحالی جن میں شونٹر پاس، کرگل-لداخ روڈ اور غذر-چترال روڑ پر ترجیحی بنیادوں پر کام شروع کرنا اور معیاری تعمیر کو یقینی بنانا اور بین الاضلائی سفری راستوں کی فوری تعیر نو اور بحالی کو یقینی بنانا شامل ہے۔

گلگت بلتستان کے عوام کو معیاری اور سستی پبلک ٹرانسپورٹ کے سہولت کی فراہمی کو یقینی بنانا؛ پرائیوٹ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو ٹریفک قوانین کے پابند بنانا، ان کے لئے یکساں کرایہ کو یقینی بنانا اور بغیر لائسنس کے فعال تمام ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو فی الفور بند کرنا، بسوں اور ویگنوں کے فٹنس ٹیسٹ، روڑ پرمٹ کی چھان بین کو یقینی بنانا؛ ڈرایئوروں کے پیشہ ورانہ اور نفسیاتی ٹیسٹ لینا بھی مطالبات میں شامل ہیں-

چارٹر اف ڈیمانڈ میں گلگت بلتستان کے لئے ہوائی جہازوں کے کرایوں میں رعائیت اور جہازوں کی تعداد میں اضافہ اور چیلاس و غذر میں مزید ائر پورٹ تعمیر کرنے کے مطالبات شامل ہیں-
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ شاہراہوں اور تمام اہم سڑ کوں پر گلگت بلتستان کے تربیت یافتہ ہائی وے پولیس کا قیام عمل میں لایاجائے اور تمام سڑکوں پر مسلسل گشت کو یقینی بنایا جائے تاکہ مسافروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے-

انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ شاہراہ ریشم اور اس سے ملحقہ جگلوٹ-سکردو روڈ پر کسی بھی ممکنہ حادثے کے پیش نظر ٹراما سنٹر اور جدید سہولتوں سے آراستہ موبائل ہسپتال قائم کئے جائیں، اور ہر لمحہ ایمبولینس کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے جو زخمیوں کی زندگی بچانے کے لئے تمام راستے میں آدھے گھنٹے کی مسافت پر موجود ہوں اور مستعد تربیت یافتہ ریسکیو ٹیموں کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔

چارٹر آف ڈیماند کے مطابق گلگت بلتستان چونکہ پہاڑی خطہ ہے اور مستقل موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے تمام راستے ہر وقت سیلاب اور لینڈ سلائڈ کی زد میں رہتے ہیں اور شدید بارشوں اور برف بارئ کے نتیجے میں سڑکیں اکثر ہفتوں اور مہینوں بند ہو جاتے ہیں اسلئے تمام راستوں پر بغیر رکاوٹ اور محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لئےزیادہ سے زیادہ سر نگیں بنایا جائے۔

جگلوٹ-سکردو روڑ کی ابتدائی سر وے کے مطابق بننے والےسرنگون کی تعمیر کا از سر نو جائزہ لیا جائے۔

مسافروں کی انشورینس کے حوالے سے قانون سازی کی جائے اور ٹرانسپوٹرز کو اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

اس کے علاوہ ایکشن کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے حکومت نے دو ہفتے کی عوامی اجتماعات پر جو پابندی کی ہے اس کے دورانئے میں مندرجہ بالا مسائل پر ایک آن لائن پٹیشن اور ایک پوسٹر آگاہی کی مہیم شروع کرہیں گے-

یوتھ ایکشن کمیٹی نے پاکستان کے مختلف شہروں میں مقیم گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو کمیٹی میں اپنا فعال کردار ادا کرنے کی بھی دعوت دی ہے اور کہا ہے بہت جلد یوتھ ایکشن کمیٹی پاکستان کے مختلف شہروں میں نوجوانوں سے اس ضمن میں رابطہ کرے گی اور چارٹر آف ڈیمانڈ کے حصول تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں