176

بروغل میں زیر تعمیرغلہ گودام تاخیر کا شکار


 کئی برس گزرنے کے باوجود گودام کی تعمیراتی کام مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔


رپورٹ: کریم اللہ


بروغل میں زیر تعمیر غلہ گودام گزشتہ کئی سالوں سے مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب تو زیر تعمیر عمارت کی دیواریں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکے ہیں۔ یہ بروغل کا واحد پراجیکٹ ہے جو مکمل ہونے کا نام بھی نہیں لے رہا ہے۔

بروغل میں زیر تعمیر گودام کی عمارت کا منظر

ناظم دہہی کونسل عمر رفیع نے اس حوالے سے بام جہاں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں بروغل میں تعمیر ہونے والا واحد بڑا منصوبہ تھا جس سے عوام کو کافی سہولیات ملنے کی امید تھی مگر گزشتہ کئی سالوں سے نہ صرف اس کی تعمیر میں مسلسل کوتاہی برتی جارہی ہے بلکہ یہاں ہونے والے کام کا معیار بھی انتہائی ناقص ہے۔

انہوں نے حال ہی میں علاقے کا دورہ کرنے والے چیرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم کے سامنے بھی یہ بات رکھی کہ چونکہ اس گودام کے  ٹھیکدار آفتاب ایم طاہر پی ٹی آئی چترال بالاکے سابقہ جنرل سیکرٹری ہیں، اور ہم نے کئی مرتبہ ٹھیکیدار کو کام مکمل کرنے کے لئے کہا ہے مگر وہ سنجیدہ نہیں۔

بروغل میں زیر تعمیر گرین گودام کے چاردیواری کی دیواروں میں بھی دھراڑ پڑ گئی

اگر اس سال بھی گودام کے چھتوں میں شیٹ نہیں ڈالی گئی تو دیواروں کے منہدم ہونے کا خدشہ ہیں۔

اس سلسلے میں جب ہم نے چیرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم سے ان کا موقف جاننا چاہا تو انہوں نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں بروغل کا دورہ کیا تھا وہاں زیر تعمیر گودام پر اسی فیصد سے زائد کام ہوا ہیے اور کافی حد تک تسلی بخش ہیں؛ دیواریں مکمل ہیں جبکہ چھتوں پر شیٹ ڈالنے کے لئے لوہے کے قینچی بھی نصب کی گئی ہے اور شیٹ ڈالنے کے حوالے سے ہم نے محکمہ تعمیرات اور متعلقہ ٹھیکیدار سے بات کی ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے پندرہ سے بیس دنوں کے اندر کام مکمل کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں ٹھیکیدار آفتاب ایم طاہر سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ چونکہ وہ ٹھیکہ ابتدائی طور پر پشاور کے کسی ٹھیکہ دار نے لیا تھا مگر بعد میں ان کو کام کرنے میں مشکلات پیش آئی تو انہوں نے وہ ٹھیکہ انہیں حوالہ کیا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ تعمیرات سمیت دیگر سرکاری اداروں کی یہ غلط پالیسی ہے کہ چترال ٹاؤن میں جس لاگت میں کام ہوتا ہے بروغل جیسے انتہائی دشوار گزار علاقے میں بھی اسی نرخ پر کام کرواتے ہیں جس کی وجہ سے اس کام میںانہیں سخت خسارے کا سامنا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے کچھ مزید فنڈ مختص کیا ہے، اس کے علاوہ گودام میں بیشتر کام مقررہ معیار کے مطابق ہوا ہے۔ صرف چھتوں پر شیٹ ڈالنے کا کام باقی ہے جسے اگلے پندرہ بیس دنوں میں مکمل کیا جائے گا۔

یارخون بالا سے تعلق رکھنے والا نوجوان سماجی کارکن موسیٰ سید کا کہنا ہے کہ اسی گودام میں کام کی تاخیر کے خلاف انہوں نے دو مرتبہ بروغل کے عوام کی جانب سے ڈپٹی کمیشنر کو قرار دادیں دی ہیں، مگر کوئی خاطر خواء نتیجہ نہیں نکلا۔


اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں