کھوار زبان اور کھو  شناخت! حقائق اور مفروضے

تحریر: کریم اللہ کھوار زبان چترال کے علاوہ گلگت بلتستان کے ضلع غذر اور سوات کے علاقہ کلام میں بولی جاتی ہے۔ چترال کی سب سے بڑی زبان ہونے کے...

لڑکیوں کی اِسکینگ 194

پاکستان میں پہلی بار چھ ہزار بلند پہاڑ سے دو لڑکیوں کی اِسکینگ ڈاون

وسیم حیدر


وادی شمشال جو کہ کوہ پیماوں کی سرزمین کہلاتا ہے کو ایک اور اعزاز حاصل ہوا جب دو کم عمر لڑکیوں نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ موسم سرما میں شمشال پاس میں واقع ۶۰۵۰ میٹر بلند منگ لیگ سر چوٹی کو سر کرنے کے بعد اسکینگ ڈاوں کرکے ایک نئی تاریخ رقم کی۔
انہوں نے ۳دسمبر کو شمشال پاس میں واقع منگلیگ سر چوٹی کو سر کر لیا۔ ان کے ساتھ دو نوجوانوں نے اسکیئنگ ڈاون کرکے نیچے اترے ۔
سولہ سالہ پروینہ اسماعیل چھ ہزار میٹر سے سکی ڈاون کرنے والی غالباً دنیا کی کمسن ترین اور پاکستان کی پہلی لڑکی ہے جنہوں نے یہ اعزاز اپنے نام کیا۔
پروینہ گورنمنٹ گرلز ڈگری کا لج کریم آباد ہنزہ میں پری میڈیکل کی طالبہ ہے۔ انھوں نے کم عمری سے ہی اسکینگ کا آغاز کیا تھا اور مختلف موقعوں پر اپنے فن کا مظاہرہ کر چکی ہے۔
ماریہ وفا جن کی عمر بیس سال ہے، پچھلے کئی سالوں سے قومی سظح پر ہونے والے مقابلوں میں حصہ لیتی ہے۔ نلتر میں ہونے والے مقابلوں میں وہ لاہور یونیورسٹی کی نمائیندگی کر چکی ہے اور کانسی کا تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
اعظم بیگ عمر ۲۲ سال ، جو کہ ٹیم لیڈ ر تھے نے اسکئننگ کا آغاز ۲۰۱۴میں کیا تھا۔ انہوں نے ۲۰۱۷ میں ڈائمینڈ جوبلی سپورٹس فیسٹیول جو کہ نلتر میں ہوا تھا میں طلائی تمغہ حاصیل کر کیا تھا ۔ اسکئینگ کے علاوہ آعظم ہنزہ گوجال کے مختلف گائوں میں جاکر بچوں اور بچیوں کو اسکینگ سکھاتے ہیں اور انکی راہنمائی کرتے ہے۔
نوید اللہ بیگ جو کہ کوہ پیماء اور بلاگر ہیں ،نے 2018 میں ا سکئینگ کا آغاز کیا تھا اور اب وہ مینگلیگ سر کی چوٹی سے اسکئینگ ڈاون کرنے میں کامیاب ہوئے۔
جعفر الله جن کی عمر ۲۴ سال ہے تیکنکی معاون کے طور پر مہم کاحصہ تھے۔ وہ ۲۰۱۰ سےکوہ پپیما ئی کررہے ہیں اور اب تک چھ ہزار سے زیادہ میٹر بلند کئی چوٹیاں اور مختلف دروںکو سر کرنے میں کامیاب رہے ہں۔
امین اللہ بیگ عمر انتالیس، جو کہ ٹیم کے ٹیکنیکل نگران تھے، کوہ پیمائی کی دنیا میں اپنی ایک پہچان رکھتے ہیں۔ امین نے پاکستان کے تمام اٹھ ہزار میٹر بلند چوٹیاں سر چکے ہیں اور کئی مہم جوئی کا حصہ رہ چکے ہیں۔ ان کی سربراہی میں ٹیم نے یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
۲۳ سالانوید اختر،قراقرم یونیورسٹی میں سیاحت اور مہمان داری کے مضمون کے طالب علم ہیں اورا سنو بورڈر ہے۔ اس مہم میں وہ بحیثیت منتظیم اور بیس کیمپ مینجر تھے۔
وسیم حیدر، جن کی عمر ۲۳ سال ہے، قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں ڈیولپمینٹ اسٹڈیز کے طالب علم ہے۔ اس مہم میں وہ بحیثیت منتظیم اور بیس کیمپ معاون کے طور پر کردار ادا کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں