142

انڈیا اور جی-20 اجلاس

وصی بابا


انڈیا جی ٹوینٹی اجلاس اس سال کشمیر میں منعقد کرا رہا ہے۔ چین ترکی سعودی عرب اور انڈونیشیا ان چار ملکوں کے حوالے سے بی بی سی کا خیال ہے کہ پاکستان کہے گا کہ وہ کشمیر اجلاس منعقد کرنے کی مذمت کریں ۔ ارجنٹینا اور اٹلی کا بی بی سی نے ذکر نہیں کیا۔
یہ دونوں ملک اٹلی اور ارجنٹینا سفارتی حوالوں سے پاکستان کے لیے بہت آگے جا کر مدد کرتے ہیں، خیر!
انڈیا میں سابق پاکستانی سفیر عبدالباسط کا کہنا ہے کہ انڈیا کئی عرب ممالک کو مدعو کرنا چاہ رہا ہے جن میں یو اے ای بھی شامل ہے ، جو پاکستان کی حمایت نہیں کریں گے۔
برادر دوست ملک متحدہ عرب امارات بھئی واہ ۔ امارات نے پاکستان سے کہا ہے کہ ہم سے تین ارب ڈالر درکار ہیں تو ضمانت میں سرکاری اداروں کے اتنی مالیت کے شئر ہمیں دے دو اور ہم کو ان اداروں کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں بھی شامل کرو۔
یہ مطالبہ ہماری مالی حالت بتاتا ہے سفارتی حالت بھی ظاہر کر رہا ہے اور ساتھ یہ بھی دوست برادر ملک ہم سے کیسے نکو نک ہیں ۔ اور کس طرح ہانک کر ہمیں کدھر لے جایا جا رہا ہے۔
کشمیر کی جب خصوصی حیثیت انڈیا نے ختم کی تو حسب معمول پاکستان میں سر جی کا راج تھا اور ریاست مدینہ میں سوہنا چین کا نظام لانے کو جرمنی جاپان ملا رہا تھا۔
اب بھی سر جی کا انتظام ہے اور میاں محمد شہباز شریف ہاتھ میں چیری بلاسم پکڑے ہر گھڑی پالش مارنے کو تیار رہتے ہیں کندھے پر ٹاکی رکھ کر نکلتے ہیں۔
ہماری سیکیورٹی اور کشمیر پالیسی نے ہمیں وہاں پہنچا دیا ہے جہاں پہنچنے کا ہم نے سوچا ہی نہیں تھا ، رونا مرنا یہی ہے کہ ہم نے یہ سوچا نہیں تھا نہ یہ حساب لگایا تھا۔
واجپائی مینار پاکستان آ گیا تھا ، تب صالحین کی جماعت واہگے سے مال روڈ تک چھتر کھا کر کشمیر آزاد کرا رہی تھی ۔ مودی جو کسی کی فون کال نہیں سنتا تھا بعد میں پہلے اک جبڑ جنگ سی تقریر کابل میں کر کے ہاتھ ساڑھیاں پکڑے نوازشریف نہیں ان کے بچوں کے نہیں نواسی کے ویاہ پر آ گیا تھا۔
جھلی قوم کو بہت بہت مبارک ہو ۔ ہم اب بھی سدھر تو نہیں ہے بس ہماری مجبوری ہے کہ فیٹف کے چکر میں سزا وغیرہ سنا رہے ہیں ورنہ بڑے دلیر ہوا کرتے تھے ۔
آصف زرداری نوازشریف اور مولانا کو اس سارے حشر نشر کا پتہ تھا ۔ لیکن وہ کیا کریں یا کیا کرتے جب ان کی کوئی سنے نہ ، ہوتا شائد یہی سب لیکن ذرا باعزت طریقے سے ہو جاتا ایسے بے عزت ہو کر نہ ہوتا ۔
سر جی کی اک اور ایکسٹینشن بنتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں