377

بروغل سے برطانوی کوہ پیماؤں کو بحفاظت ریسکیو کیا گیا

وادی بروغل کے کوئی زوم پہاڑ پر پھنسے تینوں کوہ پیماوں کو پاکستان آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کیا گیا۔ دو کوہپیماؤں کو کل ریسکیو کیا تھا۔ ریسکیو اپریشن مکمل۔ تمام برطانوی شہریوں کو ہسپتال منتقل۔ میجر عثمان ترجمان چترال سکاوئٹس۔
چترال(گل حماد فاروقی) ضلع اپر چترال کے آخری حصے وادی بروغل میں اتوار کے روز ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا۔ جس میں دو غیر ملکی پہاڑ سے گر کر زحمی ہوگئے تھے . ڈپٹی کمشنر ضلع اپر چترال شاہ سعود کے مطابق بروغل وادی میں لشکار گاز کے علاقے میں جو افغانستان کے واخان اور تاجکستان کے سرحد کے قریب وقع ہے وہاں پانچ انگریزوں نے کیمپ لگایا تھا جن میں دو افراد کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پہاڑی سے گر کر زحمی ہوگئے تھے۔ ان زحمیوں کو فوجی ہیلی کاپٹر میں ریسکیو کرواکر دیہی مرکز صحت مستوج منتقل کیا گیا جبکہ تین افراد نے سطح سمند ر سے اٹھارہ ہزار فٹ کے بلندی پر کیمپ لگایا ہے جہاں چھوٹا ہیلی کاپٹر نہیں جاسکتا۔ ان تینوں افراد کو ریسکیو کرنے کیلئے کل گلگت سے فوجی ہیلی کاپٹر آئیں گے اور ان کو ریسکیو کیا جائے گا۔
اس سلسلے میں سیکورٹی حکام کے ایک افسر سے بھی بات ہوگئی جنہوں نے تصدیق کرلی کہ تین برٹش ابھی تک اس وادی میں پھنس چکے ہیں جبکہ دو زحمیوں کو آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کیا گیا ہے۔
یہ پانچ افراد کیا کر رہے تھے، کس مقصد کیلئے وہاں مقیم تھے ابھی تک کوی کو بھی معلوم نہیں۔
تاہم ایک افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ جب سے غیر ملکی سیاحوں پر NOC لینے کی شرط حتم ہوچکی ہے وہ ان سے زیادہ پوچھ گچھ بھی نہیں کرتے۔کیونکہ پھر مقامی ٹور آپریٹر شکایتیں لگاتے ہیں۔
آزاد ذرائع نے بتایا کہ یہ تین افراد لاپتہ ہیں اور اس مقام پر ایک پرانا جھیل اور برفانی تودہ بھی ہے۔ حدشہ ہے کہ یہ افراد اس میں گر چکے ہو مگر ابھی تک اس بات کی تصدیق نہ ہوسکی۔
وادی بروغل چترال سے ڈھائی سو کلومیٹر پر واقع ہے مگر پورے وادی میں مواصلات کا کوئی نظام نہیں ہے۔ ان پانچ غیر ملکیوں کے بارے میں یہ بھی بتایا جاتاہے کہ ان کے بارے میں انتظامیہ میں سے کسی کو بھی معلوم نہیں تھا
جن دو زحمیوں کو وہاں سے ریسکیوں کرایا گیا ان کی حالت حطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ابھی تک ان کے نام معلوم نہیں ہیں۔ تاہم اتنا معلوم ہوا ہے کہ یہ پانچ افراد ہیں ان میں سے دو افراد کو ریسکیو کرایا گیا۔دو افراد ابھی تک پہاڑ کے چوٹی پر ہیں اور ایک شحص بیس کیمپ میں ہے۔ ایک معمولی زحمی ہے۔ان سے رابطہ کیا گیا وہ فی الحال محفوظ ہے۔
چترال سکاؤٹس اور چترال ٹاسک فورس کے ترجمان میجر محمد عثمان نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ پیر کے روز پاکستان آرمی ہیلی کے ہیلی کاپٹرز نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا اور تین برطانوی کوہ پیما کو بھی بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔ ان میں سے ایک کوہ پیما کے سر پر چوٹیں آئی تھی اور باقی دو صحت مند تھے ان کو فوجی ہیلی کاپٹر میں گلگت ہسپتال پہنچائے گئے۔ جہاں ان کو ابتدائی طبعی امداد دی گئی۔ پاکستان ارمی نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے ان پانچوں برطانوی شہریوں کو بحفاظت اٹھارہ ہزار فٹ کے بلندی سے ریسکیو کرایا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں