Baam-e-Jahan

زمان علی شاہ ایک بے باک سیاسی و سماجی رہنماء بھی چل بسے

انتقال پرملال

تحریر: فرمان بیگ


وادئی آفگرچ آج ایک سچے ،بہادر انقلابی اور ایک عظیم سماجی شخصیت سے محروم ہوگیا۔ زمان علی شاہ جس نے ساری زندگی عوامی حقوق کی جدوجہد میں گزاری جمعہ کے روز 19 اپریل 2024 کو 97 برس کی عمر میں رحلت فرما گئے۔

انھوں نے ایک شاندار اور بھرپور زندگی گزاری وہ عوامی حقوق کی جنگ میں ہمیشہ صف اول میں رہے۔ سیاسی طور پر ان کا تعلق پیپلز پارٹی کے ان سرکردہ کارکنان میں شامل تھے جنھوں نے سابق ریاست ہنزہ پر مسلط شخصی آمرانہ نظام کے خلاف جدوجہد کی۔ وہ اپنی زندگی کے آخری لمحات تک اپنے سیاسی اصولوں اور عوام کے حقوق کے لئے جدوجہد کرتے رہے۔

وہ خنجراب ویلجرز آرگنائیزیشن کے بانیوں میں سے تھے۔ انھوں نے بطور سماجی کارکن کے بہت سارے اداروں میں خدمات سرانجام دئیے۔ وہ عوامی حقوق کو اہمیت دیتے تھے اور جمہوریت پر یقین رکھنے والے انسان تھے۔ جب بھی طاقتور اداروں اور افراد کی جانب سے عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش ہوئی وہ اس کے خلاف مزاحمت میں کھڑے ہو گئے۔ برگیڈئیر اسلم ہوٹل کیس ہو یا خنجراب نشنل پارک میں عوامی حقوق کا معاملہ، وہ ہمیشہ صف اول میں رہے۔

سماجی تبدیلی اور انصاف کے پرجوش کارکن کے طور پر انھوں نےاپنے پیچھے ایک ایسا ورثہ چھوڑا ہے جسے آنے والی نسلوں تک یاد رکھا جائے گا۔ عوامی اجتماعی وسائل کی تحفظ اور دوسروں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے غیر متزلزل عزم کے ساتھ اپنے آپ کو سیاسی اور سماجی کاموں کے لیے وقف کر دیا تھا جس کا مقصد مساوات ،برابری اور سماجی انصاف پر مبنی ایک خوشحال معاشرے کی تعمیر تھا۔

وہ اپنی صاف گوئی، پرجوش تقریروں اور انتھک جدوجہد کے لیے مشہور تھے۔

زمان علی شاہ کے انتقال سے گوجال میں سیاسی اورسماجی سطح پر ایک گہرا خلا پیدا ہوا ہے۔ گوکہ جسمانی طور پر اب وہ ہمارے ساتھ نہیں رہے لیکن اس کی قربانیاں ہمیں ایک بہتر کل کے لیے جدوجہد کرنے کا حوصلہ دیتی رہے گی۔ایسے بے لوث رہنماوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ نوجواں نسل کو ان کی جدوجہد سے اگاہی دیا جائے اور ان کی عملی جدوجہد اور میراث کو آپنائیں۔ اس میراث کو جاری رکھ کر ہی ایک ایسے معاشرے کی تعمیر ممکن ہے جو انصاف اور مساوات پر مبنی ہو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے