چترال: آیون میں گیس سلنڈر دھماکے کے نتیجے میں زخمی ایک بچہ اور ایک خاتون جاں بحق. ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی اور زحمیوں کی حالت تشویش ناک
چترال(گل حماد فاروقی) آیون گاؤں میں گیس سلنڈر دھماکے کی وجہ سے آگ لگی تھی اس میں تین بچوں، تین خواتین سمیت آٹھ افراد بری طرح جھلس گئے تھے۔ ان زحمیوں کو برن اینڈ پلاسٹک سرجری سنٹر حیات آباد پشاور لے جایا گیا تھا جہاں وہ تشویش ناک حالت میں زیر علاج تھے۔
تین زخمی گزشتہ ہفتے جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ منظور کا بیٹا ایان اور اس کی بیوی گلشن بی بی کل جاں بحق ہوگئے اور ان کی لاشوں کیلئے سابق ناظم فضل رحمان اور دیگر لوگ چندہ اکھٹا کرکے چترال لارہے ہیں۔ جبکہ تانیہ اور کہکشان بی بی اور ایک نومولود بچہ پہلے ہی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اسی طرح مرنے والوں کی تعداد پانچ ہوگئی۔
واضح رہے کہ چترال کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں برن، ٹراما پلاسٹک سرجری سنٹر بہت پہلے بنایا گیا ہے مگر ابھی تک اس برن سنٹر میں عملہ نہیں ہے جس کی وجہ سے جلے ہوئے زحمیوں کا علاج یہاں نہیں ہوتا۔
سابق ناظم فضل الرحمان نے ہمارے نمائندے کو فون پر بتایاکہ اب بھی تین زحمی تشویش ناک حالت میں پشاور کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور یہ لوگ نہایت غریب ہیں جو ایک وقت کھانے کیلئے ترستے ہیں۔ انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ ان بے بس زحمیوں کی علاج کیلئے دل کھول کر عطیات دیں تاکہ ان کی علاج ہوسکے۔
چترال کے سیاسی اور سماجی طبقہ فکر نے صوبائی حکومت سے پرزو ر مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر برن سنٹر چترال کیلئے عملہ بھیجے کیونکہ یہاں 92 آسامیاں حالی ہیں جن کی وجہ سے یہ جدید ترین طرز پر تعمیر ہونے والا تمام مشنری سے لیس سنٹر بے کار پڑا ہے اور جلے ہوئے مریضوں کو یہاں داحل کرنے کی بجائے پشاور ریفر کیا جاتا ہے۔ اگر یہاں عملہ بھیج کر اس سنٹر کو کھول دیا جائے تو یہاں کے غریب لوگ پشاور تک پہنچنے کی وقت اور پیسے کی ضیاع سے بچ جائیں گے۔