نمایندہ خصوصی، بام جہاں
غذر: عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر کامریڈ بابا جان اور سیکرٹری تعلیم و تربیت اخون بائے نے گزشتہ دنوں وادی اشکومن کے مختلف گاوں کا تین روزہ دورہ کیا اور مقامی عوامی نماءیندوں، عمایدین اورنوجوانوں سے گفتگو کیں اور موجودہ صورتحال، عوامی مسائیل اور پارٹی پروگرام سے عوام کو آگاہ کیا ۔ دورے کے دوران نوجوانوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے پارٹی میں شمولیت کیں ۔
عوامی ورکرز پارٹی جی بی کے صدر کا وادی ایمت پہنچنے پر نوجوان نمبردار شیدرسول، صدر ایمت یوتھ آدینہ سمیت نوجوانوں، بزرگوں اور طالبات نے ہار پہنا کر استقبال کیا۔ گاوں مجاور میں بھی مقامی عمائدین، متحرک خاتون کارکن بی بی جان سمیت دیگر خواتین نے ہار پہنا کر استقبال کیا اور ڈرائی فروٹ پیش کئے۔
علاوہ ازین اشکومن کے دور دراز گاوں بلہنز میں بھی نوجوانوں نے کامریڈ بابا جان اور اخون باٗے کا استقبال کیا اور ریلی کی صورت میں انہیں بوریت پہنچایا جہاں عمائدین، نوجوانوں اور طلبہ و طالبات نے بھرپور استقبال کیا اور عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان میں شمولیت اختیار کی۔
آخرمیں عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان میں شامل ہونے والے متحرک نوجوان رہنماء قادر خان کے گھر میں ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے بعد اگلے روز مترم دان جاتے ہوئے جگہ جگہ مردو خواتین نے انتہائی سرد موسم اور برف باری کے باوجود روایتی اشپری کے ذریعے کامریڈ بابا جان اور اخون باے کا استقبال کیا ۔ انہوں نے مترم دان بالا کا برف باری کے باوجود پیدل چل کر دورہ کیا جہاں طالبات نے ان رہنماوں کا استقبال کیا اور سماجی کارکن اکبر کے گھر میں پروگرام کا اہتما م کیا گیا۔ واپسی پر فقیر خان کے گھر پر دعوت کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس دوران ان رہنماون نے گنج آباد میں فٹ بال ٹورنامنٹ میں بطو ر مہمان خصوصی شرکت کی اور نوجوانوں کی حوصلہ افزایی کی۔
شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر کامریڈ بابا جان نے کہا کہ نوجوان معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کھیلوں اور ہم نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اپنے معاشرے کی تعمیر و ترقی اور بنیادی حقوق کے لیے جدوجہد میں اپنا حصہ ڈالیں۔
کامریڈ بابا جان، جو کی عوامی ایکشن کمیٹی کے آرگنایئزنگ سیکریٹری بھی ہیں، نے اپنے خطاب میں کہا گلگت بلتستان اس وقت تاریخ کے اہم ترین موڑ پر کھڑا ہے۔ ایسے میں نوجوانوں کو اپنے خطے اور اپنی مستقبل کے لیے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔ نوجوانوں کو سمجھنا ہوگا کہ سیاست دو طرح کی ہے: ایک اشرافیہ طبقہ کی سیاسیت جن کا بنیادی مقصد عوامی دولت اور وسائیل کو لوٹنا اور دبئی اور یورپ میں بینکوں میں رکھنا یا عیاشی کرنا ہے جبکہ دوسری قسم کی سیاست محنت کش طبقہ اور محنت کار عوام کی ہے جس کا تعلق 98فیصد عوام سے ہوتا ہے۔ جس کا مقصد طبقاتی اونچ نیچ ، نا برابری، لوٹ کھسوٹ اور نوآبادیاتی نظام کا خاتمہ ہے۔ ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن راستوں پر ہم اس دور افتادہ گاوں تک آئے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ حکمران اشرافیہ نے کس طرح یہاں کے عوام کو اندھیرے میں رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان یہ سمجھتی ہے کہ نوجوانوں کو سیاسی و سماجی شعور حاصیل کرنے اور اپنے حقوق کے حصول کے لیےسیاست میں حصہ لینا چاہئے اور مطالعہ کرنے ک ضرورت ہے جس کے ذریعے انہیں عوامی مسائل کا ادراک ہوگا۔ ہماری سیاست عوامی سیاست ہے کسی اشرافیہ کی سیاست نہیں ہے۔
بابا جان نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اندر حقوق کے لیے جدوجہد کرنے کا جذبہ پیدا کرے۔ بنیادی انسانی، سیاسی، بنیادی حقوق کے لیے آواز اٹھانے کے لیے اجتماعی طور پر متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ یہ تب ہی ممکن ہے جب آپ نظریاتی طور پر عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کا ساتھ دیں گے تب ہم اشرافیہ طبقہ کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالیں گے۔
انہو ں نے عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان میں شمولیت کرنے والے قادر خان اور دیگر نوجوانوں کوخوش آمدید کہا اور امید ظاہر کی کہ وہ ایک نیے جوس اور ولولے کے ساتھ عوام میں پارٹی پروگرام کو پہنچایئین گے اور اپنی وادی کے مسایئل کو اجاگر کریں گے۔
اس دوران خطاب کرتے ہوئے نئے شامل ہونے والے قادر خان نے کہا کہ حکمرانوں نے ہمارے علاقے کو پسماندہ رکھا ہوا ہے۔ یہاں کے عوام کو کیئی مسایل کا سامناہے جن میں انٹرنیٹ، بجلی جیسے بنیادی حقوق کی عدم دستیابی، روڈ کا نہ ہونا، اور سیلاب متاثرین کی بحالی میں تاخیر جیسے مسائل کا سامنا ہے ایسے میں ان تمام حکمران اشرافیہ سے حقوق کی بازیابی کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ راستہ عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنا ہے۔
قادر خان نے کہا کہ "میں نے پارٹی نظریے سے اتفاق کرتے ہوئے پارٹی میں شمولیت کی ہے اور انشاء اللہ اس پلیٹ فارم کو مضبوط کرینگے۔”