Baam-e-Jahan

یاور عباس ایک متحرک سیاسی کارکن

 صفی اللہ بیگ

یاور عباس ایک متحرک سیاسی کارکن، انسانی حقوق کا علمبردار اور قومی شعور سے بھرپور نوجوان کی حثیت سے نوآبادیاتی قبضے کا شکار گلگت بلتستان کی فطری وحدت کو بچانے کے لیے زندگی کی آخری سانس تک جدوجہد کرتے رہے۔

ہمارے دیرینہ سیاسی ساتھی یاور عباس اپنے ناگہانی اور غیرفطری موت میں بھی نوآبادیاتی قبضے کی نظام کو بے نقاب کرکے ہمیشہ کے لیے ہم سب کو سوگوار کرگیے۔ گلگت بلتستان پر مسلط نوآبادیاتی نظام اور اس کے تمام نام نہاد ادارے یاور عباس کو ریسکو نہ کرسکے اور ان کے جھوٹے بلنگ بانگ دعوے دھرے کے دھرے رہ گیے۔

متنازعہ گلگت بلتستان (جو پاکستان کا آیٰینی خطہ نہیں ہے) میں پاکستان کے حکمرانوں نے غیر آیٰینی طور پر اسمبلی، کابینہ اور بے شمار ادارے بنا رکھیں ہیں ۔ مگر آج اس غیر آیٰینی نوآبادیاتی نظام کا گھناونہ چہرہ کھل کر سامنے آ گیا ۔ اس نظام کا مقصد متنازعہ GB کے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا اور جان و مال کا تحفظ کرنا نہیں ہے

بلکہ GB اسمبلی، کابینہ، افسرشاہی کی نگرانی میں چلنے والے 30 سے زیادہ محکمے اور ادارے اور بلخصوص GBDMA پاکستان کے حکمرانوں اور مقامی سہولتکاروں کے مفادات کا تحفظ اور گلگت بلتستان کے فطری وسایل کی لوٹ مار کے ذریعے حکمرانوں کی ذاتی دولت میں اضافہ کرنا مقصود ہے۔

حادثے کا شکار یاور عباس کے بارے میں بروقت اطلاع دینے کے باوجود گلگت بلتستان پر قابض نظام اور اس کا مخصوص ادارہ Gilgit Baltistan Disaster Management Authority گلگت بلتستان کا نوجوان سپوت کو ریسکیو کرکے بچانے میں ناکام رہا۔ اور یوں یاور عباس اب ہم سے ہمیشہ کے لیے جدا ہوگیے۔

اب GB کے نوجوانوں کو نہ صرف اس فطرت اور GB کے عوام دشمن نوآبادیاتی نظام کو سمجھنا ہوگا بلکہ یاور عباس کے مشن کو تکمیل تک پہنچانے کے لیے اس قابض نظام کے خاتمے اور اقوام متحدہ کے قرار دادوں کی روشنی میں مکمل اندرونی خود مختاری حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کا حصہ بنانا ہوگا۔ تاکہ آنے والے نسلوں کی نہ صرف زندگیاں بچا سکیں بلکہ اپنے وطن کو ان لٹیرے حکمرانوں اور فطرت دشمن سرمایہ داری سے بچا سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے