ہائی ایشیاء ہیرالڈ

نور کالونی گلگت میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر خاتون کو قتل کرنے کے خلاف گلگت بلتستان یوتھ کا ذوالفقار آباد چوک میں احتجاجی مظاہرہ۔
حکومت عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے ، آئے روز ڈکیتی اور چوری کے واقعات نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ احسان علی ایڈوکیٹ، شیرنادرشاہی، محمد نگری، نوید احمد و دیگر کا خطاب
گلگت بلتستان یوتھ کی جانب سے حالیہ دنوں نورکالونی میں ڈکیتی کے دوران خاتون کو قتل کرنے کے خلاف ذوالفقار آباد چوک میں احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ” ہم نہیں مانتے, ظلم کے ضابطے” ، "ظالمو جواب دو، خون کا حساب دو”، "ریاست عوام کی جان و مال کی تحفظ کو یقینی بنائے” جیسے نعرے درج تھے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے معروف ترقی پسند رہنما و سینئر قانون دان احسان علی ایڈوکیٹ ، ترقی پسند نوجوان رہنما شیر نادرشاہی ، نگر یوتھ کے رہنما محمد نگری اور نوجوان حق پرست رہنما نوید احمد نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی جان و مال کی حفاظت میں ناکام ہوچکی ہے، عوامی بجٹ سے 47 ارب کی خطیر رقم عوام کی جان و مال کی تحفظ کے لئے جن اداروں کو دیا جاتا ہے وہ عوام کی جان و مال کی حفاظت نہیں کر سکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف حکومت عوامی حقوق کے لئے آواز اٹھانے والوں کے اوپر مقدمات بناتی ہے تو دوسری طرف عوام کے بنیادی حقوق کو سلب کر رہی، گلگت کے پانچ کلومیٹر کے علاقے میں ایف سی، رینجرز، جی بی سکاوٹس ، پولیس، ایلیٹ فورس اور دیگر ریاستی اداروں کے ناک کے نیچے آئے روز ڈکیتی، ڈاکہ زنی ، قتل و غارت اور چوری کے واقعات رونما ہو رہے ہیں لیکن یہ ادارے ڈاکووں اور چوروں کے سامنے بے بس نظر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اگر عوام کی جان و مال کی تحفظ نہیں کر سکتی تو ہمیں بتائے ہم اپنا بندوبست خود کریں گے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ آج کا احتجاج ایک علامتی احتجاج ہے یہ احتجاج حکومت اور ریاستی اداروں کو ان کے فرائض کی یاد دلانے کے لئے کیا جارہا ہے اگر اس کے باوجود بھی یہ واقعات رونما ہوتے رہے اور حالیہ دنوں ہونے والے واقعے میں ملوث قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو اس احتجاج کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے حکومت ، ریاستی اداروں ، ہوم سکرٹری، آئی جی پی، اور فورس کمانڈر سے مطالبہ کیا ہے کہ اس دہشت گردی کے واقعے میں ملوث قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لانے میں اپنا کردار ادا کریں اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ کار وسیع کریں گے