رپورٹ: آمیرنیاب
بروک پُل (بروک سیر) سے گاڑی گزارنے کا شاندار منظر۔ بروک سیر گزشتہ دو سالوں سے خستہ حالی کا شکار ہے, عوام ہر سیاسی جلسے کے لٸے تشریف لانے والے سیاست دانوں, کھلی کچھری کے لٸے آنے والے افسر شاہی کے سا عرض بے سود کرتے آرہے ہیں لیکن مجال ہے کسی کو عوام کے دکھ کا مداوا ہو۔
ہوائی اعلانات کرکے اپنا کام اور فائدہ عوام سے حاصل کرنے کے بعد سب رفو چکر ہو جاتے ہیں۔
بروک پل بروک کو مایون لشٹ, ہوژون و بالیم سے ملانے والا واحد ذریعہ ہے۔ اور سکول و کالجز کے بچے و بچیاں بھی اسی پل سے گزر کر تعلیمی اداروں تک پہنچتے ہیں۔ پُل کا حال آپ کے سامنے ہے کسی بھی وقت کوئی سانحہ پیش آسکتا ہے۔ عوامی نماٸندے اور انتظامیہ کبھی تو کسی سانحے سے پہلے کوٸی قدم اٹھالیں, تاکہ انسانی جانوں کو بچایا جا سکیں۔
یاد رہے بروک اپر چترال کے وادی ڑاسپور کا ایک گاؤں ہے۔ چترال کے سیاست دان و منتخب نمائندگاہ صرف انتخابات کے دنوں میں اس وادی کا رخ کرتے ہیں اور لوگوں کو سبز دکھاتے ہیں اس کے بعد وہ یوں غائب ہو جاتے ہیں جیسا کہ گدھے کے سر سے سینگ۔ اور بے چارہ عوام ہر بار ان سیاست دانوں کے نعروں میں آتے ہیں،