مردان (8 مئی):
عوامی ورکرز پارٹی نے ملک میں معاشی بدحالی، سیاسی بحران، دہشت گردی کے بڑھتے ہوئی واقعات، معاشرے میں عدم برداشت اور مہنگائی میں بے پناہ اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس نے محنت کش اور نچلے متوسط طبقے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
سامراجی مالیاتی اداروں کی عوام دشمن پالیسیوں سميت مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتوں، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی نے ایک طرف محنت کش طبقے کے مسائل میں ناقابل برداشت حد تک اضافہ کیا ہے اور حکمران اشرافیہ کی ناکامی کو بے نقاب کیا ہے تو دوسری طرف نیو لبرل سرمایہ دارانہ معاشی نظام کو بھی ننگا کیا ہے۔

عوامی ورکرز پارٹی کی مرکزی قیادت نے 6-7 مئی کو مردان، خیبرپختونخواہ ، میں پارٹی کی فیڈرل کمیٹی کے دو روزہ اجلاس کے بعد ایک اعلامیہ جاری کیا۔ اجلاس میں موجودہ بین الاقوامی، علاقائی اور ملکی صورت حال اور دیگر مسائل پر بحث کیا گیا۔
اجلاس کی صدارت وفاقی صدر اختر حسین ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر بخشل تھلہو اور ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر عاصم سجاد اختر نے کی۔ پارٹی کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے نے ملک میں معاشی اور سیاسی بحرانوں ، اشیائے خوردونوش، بجلی، گیس ، تعلیم صحت اور ٹرانسپورٹیشن کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ، جس نے 98 فیصد آبادی کو بری طرح متاثر کیا ہے، کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ حکمران 1.3 بلین ڈالر کے قرضے کے لئے آئی ایم ایف کے دباؤ کے سامنے سر تسلیم خم کر رہے ہیں اور قرضوں کا بوجھ عوام پر ڈال رہے ہیں تو دوسری طرف بڑے بڑے سرمایہ دار، فوجی کاروباری ادارے اور رئیل اسٹیٹ مافیا، اربوں کی سبسڈی کے مزے لوٹ رہے ہیں، اور ان کو ٹیکس میں چھوٹ دی جاتی ہے ۔
اجلاس میں پورے ملک ،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے رہنماوں نے شرکت کیں ۔ انہوں نےمشرقی وسطی ، اور جنوبی ایشیاء میں کشیدگی کم ہونے اور امن کے امکانات پیدا ہونے کے بعد ابھرنے والی صورتحال اور چین اور امریکہ کے درمیان کشمکش پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس خظے کو دوبارہ کسی نیئے سامراجی جنگ کا اکھاڑا بنانے کی مخالفت کی جائے گی ۔

پارٹی ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئی واقعات بالخصوص خیبرپختونخوا ء کے کرم ایجنسی اور بلوچستان میں دہشت گردی کی نئی لہر پر تشویش کا اظہار کرتی ہے اور اسے جنوبی ایشیا میں نئے سامراجی جنگ کے عزائم کا پش خیمہ سمجھتی ہے ۔
اجلاس سامراجی ممالک کی جانب سے پسماندہ ممالک بالخصوص ہندوستان اور یوکرین کو ہتھیاروں کی فروخت اور فوجی اخراجات میں بے تحاشا اضافہ پر بھی تشویش کا اظہار کرتی ہے۔
اجلاس خطے میں امن اور پڑوسی ممالک کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے کسی بھی اقدام کی حمایت کرتا ہے۔
پارٹی رھنماؤں نے کہا کہ وہ ملک کو موجودہ معاشی اور سیاسی بحرانوں سے نکالنے کے لیے غیر پیداواری اخراجات کو کم کرے، پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں کریں، اور سامان تعیش کے اشیاء کی درآمد پر پابندی لگائی جائے۔

پارٹی نام نہاد گلگت بلتستان لینڈ ریفارمز بل، اے جے کے ٹورازم بل کی آڑ میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں زمینوں اور وسائل پر قبضے ، کراچی کے مضافات ، ملیر اور تھر میں گوٹھوں کو مسمار کرنے، ڈی ایچ اے بحریہ ٹاون کی زمینوں پر قبضہ گیری اور لاہور کے اطراف میں راوی اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے زرعی اراضی پر ہاوسنگ سو سائیٹی اور اسلام آباد میں محنت کشوں کی بستیوں کو گرانے کی مذمت کرتی ہے اور عسکری اداروں کو ھزاروں ایکڑ زمین دینے کی مخالفت کرتی ہے.
پارٹی نے سات دہائیوں سے اس ملک پر قابض نیو لبرل معاشی نظام، جس نے نہ صرف لاکھوں لوگوں کو ان کی زمین اور قدرتی وسائل سے محروم کر دیا ہے بلکہ ملک کی ماحولیات کو بھی تباہ کر دیا ہے، کو ختم کرنے کے لیے بائیں بازو اور جمہوری قوتوں کی ایک متبادل سیاست کو متعارف کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے

عوامی ورکرز پارٹی اسلام آباد اور دیگر شہروں میں ظلم، استحصال، سندھ میں قبائلی تنازعات، جاگیردار نہ جبر، جبری شادیوں، اقلیتوں کو ڈرانے دھمکانے اور کچی آبادیوں کو مسمار کرنے کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔
پارٹی تمام جمہوری، سیکولر، ترقی پسند، قوم پرست اور محنت کش طبقے، نوجوانوں اور طلباء سے اپیل کرتی ہے کہ وہ بنیادی تبدیلی کے کم از کم ایجنڈے پر متحد ہو جائیں اور ایک جمہوری، انسانی اور انصاف پسند معاشرے کی تشکیل کریں۔