کیا یہ کھیلاڑی نما وحشی درندے یہ سوچتے ہیں کہ اس طرح کی مار دھاڑ اور پٹائی سے کسی کی جان بھی جا سکتی ہے یا کوئی انسان زندگی بھر کے لئے اپاہچ بھی ہو سکتا ہے۔
تحریر: کریم اللہ
اس وقت گلگت میں پولو ٹورنامنٹ جاری ہے جس میں آئے روز کھیلاڑیوں کو آپس میں ایک دوسرے کو مارنے اور گھوڑوں سے گرا کر تشدد کرنے کے وڈیوز سوشل میڈیا کی زینت بن رہے ہیں ۔
گزشتہ دنوں ایک وڈیو آئی تھی جس میں کھیلاڑی آپے سے باہر ہو کر مخالف کھیلاڑیوں پر پولو اسٹک سے وحشیانہ حملے کر رہے ہیں مخالفیں کو مار رہے ہیں اور گھوڑوں سے گرا رہے ہیں۔
بعض لوگ اس سارے عمل کو فری اسٹائل پولو کا نام دے کر جسٹیفائی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
مگر کیا کھیل کود میں اس قسم کے وحشیانہ پن اور مار دھاڑ کی اجازت ہونی چاہئے۔؟
ایک اور وڈیو میں گھڑ سوار اور ان کے حامی دوسرے کھیلاڑی کو گھوڑے سے گرا کر ان کو مار رہے ہیں کیا یہ انسانیت ہے۔۔؟
آفسوس کا مقام یہ ہے کہ پولیس کی موجودگی میں یہ سارا مار دھاڑ اور تشدد ہو رہا ہے مگر کیا قانون ایسے افعال کے خلاف حرکت میں آسکتی ہے۔؟
اگر ایک مرتبہ قانون حرکت میں آئے اور ایسے متشدد زہن کے حامل کھیلاڑیوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں آئے تو اس کے بعد اس قسم کے پر تشدد واقعات میں نمایاں کمی رونما ہو سکتی ہے۔ مگر قانون کی بے بسی کے باعث یہی حرکات روزمرہ کا معمول بن گئے ہیں۔
کیا کھیل کود جیسے مہذیب سرگرمیوں میں ایسے افعال کی اجازت ہونی چاہئے اور وہ بھی فری اسٹائل پولو اور ثقافت کے نام پر۔؟
ایسے پر تشدد واقعات سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ہمارے معاشرے میں تشدد پسندی، مار دھاڑ جیسے غیر انسانی افعال کی جڑیں کتنی گہری ہے تبھی تو ہمارے سارے روئے متشدد اور انتہا پسندی پر مبنی ہوتے ہیں۔
عدم برداشت ہمارے معاشروں میں کوٹ کوٹ کے بھری پڑی ہے۔
کھیل کود انسان میں قوت برداشت کو بڑھا دیتی ہے مگر گلگت بلتستان میں کھیل کود وحشیانہ پن اور انسانیت سوز حرکات کا سبب بن رہا ہے۔
ایک اور فوٹیچ میں ایک کھیلاڑی دوسرے کھیلاڑی کو نہ صرف مار رہے ہیں بلکہ انہیں گھوڑے سے بھی گرا رہے ہیں۔
کیا یہ کھیلاڑی نما وحشی درندے یہ سوچتے ہیں کہ اس طرح کی مار دھاڑ اور پٹائی سے کسی کی جان بھی جا سکتی ہے یا کوئی انسان زندگی بھر کے لئے اپاہچ بھی ہو سکتا ہے۔
کیا فری اسٹائل پولو اور ثقافت کے نام پر ایسی درندگی اور وحشت و بربریت کو قائم رکھنا آج کے اس مہذب دور میں ضروری ہے۔؟
ایسے بد مست، وحشی انسانوں پر پولو کھیلنے پر مکمل پابندی عاید کیا جانا چاہئے اور ایسے حرکات کے خلاف پولو میں قوانین نافذ کرکے ان کی حوصلہ شکنی کی اشد ضرورت ہے۔ بصورت دیگر ان حرکات سے کسی کے جان جانے یا معزور ہونے کے امکانات ہے۔