Baam-e-Jahan

یسین میں ہڈور چلاس دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

یسین میں ہڈور چلاس دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

حکومت اور ریاستی ادارے دہشت گردی کے واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہچائے۔ بہادر امان، شیر نادر شاہی ، اسلم انقلابی و دیگر

حکومت عوام کی جان و مال کی تحفظ میں ناکام ہوچکی، عوامی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کی گئی۔ مقررین


یاسین( پ ر) عوامی ایکشن کمیٹی یاسین کے زیر اہتمام طاوس چوک میں حالیہ دنوں غذر سے راولپنڈی جانے والی مسافر بس پر ہڈور چلاس کے مقام پر دہشتگردوں کی طرف سے حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں ایکشن کمیٹی ممبران و عہدیداران کے علاوہ عوام یاسین نے بھرپور شرکت کی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایکشن کمیٹی یاسین کے صدر بہادر امان، عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما و ترجمان ایکشن کمیٹی یاسین شیر نادر شاہی، حق پرست رہنما اسلم انقلابی، سابق ممبر یونین کونسل بہادرحسین، صدر یوتھ فورم شاہ رحیم، ارشاد حسین، قاسم، بازار کمیٹی کے صدر ثنا اللہ  و دیگر نے سانحہ ہڈور چلاس میں دہشت گرد حملے کی بھر پور الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا کہ حکومت اور ریاستی ادارے عوام کی جان و مال کی تحفظ میں ناکام ہوچکے ہیں، آئے روز دہشت گردی کے واقعات رونما ہوتے ہیں اور کسی ایک واقعے کے ملزمان کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا۔

مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو تقسیم کرنے کے لئے ایسے واقعات کرائے جاتے ہیں تاکہ عوامی اتحاد اور حقوق کے لئے بلند ہونے والی آوازوں کو دبایا جائے لیکن اس وقت گلگت بلتستان کے عوام اور نوجوان ہوشیار ہوچکے ہیں اور دشمنوں کی سازشوں سمجھ چکے ہیں۔

مقررین نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام آئے روز  لاشوں کےتحفے وصول کرتے ہیں اور ریاستی اداروں سمیت حکومت کہاں سوئی ہوئی ہے، عوام کی جان و مال کی حفاظت اگر ریاست نہیں کرے گی تو عوام اپنا بدوبست خود کریں گے۔

مقررین نے مطالبہ کیا کہ سانحہ چلاس سمیت دیگر سانحات کی تحقیقات کرکے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے بصورت دیگر عوام گلگت بلتستان مشکوک نگاہوں سے حکومت کی طرف دیکھنے پر مجبور ہوں گے۔

مقررین نے مطالبہ  کیا کہ اس واقعے میں شہید ہونے والے افراد کو معاوضہ دیا جائے اور زخمیوں کے علاج معالجے کا بندوبست کیا جائے۔

مظاہرے نے  آخر میں شہیدوں کی ایصال ثواب اور زخمیوں کی صحت یابی کے لئےدعا کی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے