پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے میچ میں حریف کھلاڑی کے حوالے سے کہے ہوئے الفاظ پر معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔
سرفراز احمد نے ٹویٹر میں اپنے پیغام میں کہا کہ ‘جنوبی افریقہ کے خلاف گزشتہ روز میچ میں اپنے غصے کے اظہار پر کسی کو دکھ پہنچنے پر معذرت کرنا چاہتا ہوں، جس کو بدقسمتی سے اسٹمپ کے مائیک نے پکڑ لیا’۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ‘میرے الفاظ کسی کو نشانہ بنانے کے لیے نہیں تھے اور کسی کو بے چین کرنے کا ارادہ نہیں تھا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا مقصد اپنے الفاظ کو سنانا نہیں تھا اور نہ ہی مخالف ٹیم یا کرکٹ کے شائقین تک پہنچانا تھا’۔
معذرت خواہانہ بیان میں سرفراز نے کہا کہ ‘میں دنیا بھر میں اپنے ساتھی کرکٹرز کے ساتھ ماضی میں بھی بھائی چارے کا پرچار کرتا تھا اور مستقبل میں بھی کروں گا، میدان کے اندر اور میدان سے باہر ہر جگہ عزت و احترام دوں گا’۔
خیال رہے کہ سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے دوسرے میچ میں متوقع شکست کو دیکھتے ہوئے غصے کے عالم میں جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر ایندائل فلکوایو پر ‘نسل پرستانہ’ جملے کہے تھے جس کو براہ راست سنا گیا تھا۔
سرفراز کے نسل پرستانہ الفاظ پر کرکٹ کے سابق اسٹارز اور شائقین کی جانب سے شدید تنقید کرتے ہوئے سرفراز اپنے بیان کی وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا میں شائقین کرکٹ نے قومی ٹیم کے کپتان پر تنقید کی تھی اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ کئی افراد نے سرفراز پر پابندی لگانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
پی سی بی کا ردعمل
پی سی بی نے ٹیم کے کپتان کے مخالف ٹیم کے کھلاڑی پر نسل پرستانہ جملے کسنے پر افسوس کا اظہار کیا اور اپنے اعلامیے میں کہا کہ نسل پرستانہ جملوں اور اس طرح کے الفاظ برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سرفراز احمد دنیا بھر میں محترم کھلاڑیوں میں شامل ہیں اور پاکستانی ٹیم کی قیادت کرنا ایک اعزاز ہے، لیکن کسی بھی کھلاڑی یا کپتان کی جانب سے اس طرح کے جملے ناقابل قبول ہیں۔
اپنے اعلامیے میں پی سی بی نے کہا ہے کہ اس واقعے سے کھلاڑیوں کی تعلیم اور تربیت کی اہمیت بڑھ گئی ہے اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے کھلاڑیوں کی اخلاقی تربیت یقینی بنائیں گے۔
پی سی بی کا کہنا تھا کہ یقین ہے کہ واقعے سے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور شائقین کرکٹ بقیہ میچوں کو دیکھنے کے لیے بھی جوق درجوق آئیں گے۔