جموں کشمیر عوامی ورکرز پارٹی نکیال کے زیر اہتمام گلگت بلتستان کانفرس میں بابا جان، تنویر احمد سمیت تمام سیاسی اسیروں کو رہا کرنے اور عوامی مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ
بام جہان رپورٹ
آزاد کشمیر کے سیاسی و سماجی رہنماوں اور وکلاء نے گلگت بلتستان کو پاکستان کا ایک صوبہ بنانے کی مخالفت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہاں ایک بااختیار آئین ساز اسمبلی قائم کیا جائے۔ انھوں نے خبردار کیا کہ اگر اس سامراجی منصوبہ پر عمل کیا گیا تو وہ مزاحمتی تحریک چلائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر عوامی ورکرز پارٹی کے مرکزی چیرمین نثار شاہ ایڈووکیٹ، عوامی بیداری پارٹی کے سربراہ شریف کاکڑ، سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی شیر عالم چودھری ایڈووکیٹ، مرکزی سیکرٹری جنرل جے کےاے ڈبلیو پی ابرار احمد آزاد ایڈووکیٹ، راولپنڈی-اسلام آباد کے کنوینر عمر اخلاص، مرکزی چیف آرگنائزر شاہ نواز علی شیر ایڈووکیٹ نے پہلی عوامی حقوق و گلگت بلتستان کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جے کے اے ڈبلیو پی نکیال کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے کانفرنس سے جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے راہنماء سردار جواد انور خان ایڈووکیٹ، سماج بدلو تحریک جموں کشمیر کے مرکزی راہنماء سردار علی افضل ایڈووکیٹ، صدر جے کے اے ڈبلیو پی نکیال کے صدر عنایت بخاری، جنرل سیکرٹری راشد محمود نے بھی خطاب کیا اور ریاست جموں و کشمیر کی پاکستان و بھارت کی طرف سے تقسیم کی سخت مخالفت کیں۔
نثار شاہ و دیگر رہنماوں نے کہا کہ گلگت بلتستان بارے حسب روایت پاکستان کا منافقانہ رویہ سب کے سامنے عیاں ہو چکا۔گلگت بلتستان کے مسئلہ کو بین لاقوامی سامراجی مفادات کے تناظر میں دیکھنا ہوگا۔
انہوں نے دعوائ کیا کہ پاکستانی اسبلشمینٹ چین کے ایماء پرگلگت بلتستان کوصوبہ بنانا چاہتی ہے۔
ان رہنماوں نے کہا کی مودی اور عمران خان کی پالیسی میں کوئی فرق نہیں۔مودی کے بعد عمران خان ا ور فوج نے کشمیر کے پیٹھ میں چھرا گھونپ دیاہے۔
انہوں نے دعواء کیا کہ چین پاکیستان اقعصادی رایداری کی وجہ سے ریاست کو مستقل تقسیم کیا جا رہا ہے۔
قرارداد میں کامریڈ تنویر احمد کو رہا کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
انہوں نے کامریڈ تنویر کی ہائی کورٹ کی طرف سے ضمانت مسترد کرنے کو بلاجواز ،غیر قانونی و غیر آئینی قرار دیا۔
ایک اور قرارداد کے ذریعے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو آزاد کرنے، اور اسمبلی کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ ہائیڈل سمیت تمام منصوبے مقامی حکومت کے حوالے کیئے جائیں۔
مقررین نے سیز فائر لائن پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کوتشویش ناک قرار دیا اور کہا کہ نہتے عوام کو ان خطوں میں قابضین نے توسیع پسندانہ عزائم کے لئے تختہ مشق بنایا ہوا ہے۔
نکیال کے مسائل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عوام کو بنیادی عوامی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ انکا کوئی پرسان حال نہیں۔ لوگ آج کے جدید دور میں بھی پتھر کے زمانہ میں رہ رہے ہیں ۔ ان خطوں میں غلامی کی صورتحال سری نگر جموں سے بھی زیادہ بدتر ہے ۔
ان رہنماوں نے نکیال میں صحت، تعلیم ، بجلی، اور سڑکوں کے مسائل گھمبیر شکل اختیار کرتی جا رہی ہیں اور حکمراں طبقوں کی جماعتوں خوا ہ وہ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن ان کو ان مسائل کے حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ ان رہنماوں نے الزام لگایا کہ بینظر انکم سپورٹ پروگرام، باڈر پیکج و دیگر حکومتی مراعات میں بڑے پیمانے پر دھندلی کی گئیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر عوامی ورکرز پارٹی عوامی حقوق کی جدوجہد کو تیز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نکیال میں عوامی ورکرز پارٹی عوام کے حقوق کی نگہان و ضامن ہے۔
سماج بدلو تحریک نکیال میں قابل ستائش اور زمینی حقائق کے مطابق جدوجہد کر رہی ہے۔ جموں کشمیر عوامی ورکرز پارٹی نے سماج بدلو تحریک کو تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
کانفرنس میں نکیال بار ایسوسی ایشن کے سنئیر ممبر و قانون دان سردار اکبر خان ایڈووکیٹ، نائب صدر بار ایسوسی ایشن شمیم رضا چودھری ایڈووکیٹ، سردار اسرار خان ایڈووکیٹ، سردار عتیق خان ایڈووکیٹ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری بار ایسوسی ایشن چودھری ظفر عالم ایڈووکیٹ ، سردار کامر حسین ایڈووکیٹ، مرزا تیمور طارق جرال ایڈووکیٹ ، امیدوار قانون ساز اسمبلی و سماجی راہنماء سردار وقار کرامت ، اے ای او ریٹائرڈ چودھری لطیف ، معروف سیاسی راہنماء چوہدری اکبر بٹالوی، قوم پرست راہنماوں سردار مظہر انور خان ایڈووکیٹ ، سردار ظہیر خان ، سردار نعمان نذیر، ساجد حسین چودھری، معروف ترقی پسند مارکسی لیڈر کامریڈ سکندر حیات جنجوعہ ، سنئیر سیاسی نوجوان راہنماء چوہدری خضر افتخار، حافظ عبداللہ ۔مولوی اسماعیل، ڈاکٹر ارشد چودھری، حسنین احمد نارہ ، سردار عمر عظیم، سردار ابرار داد، عبدالعزیز جیروری، حاجی اعظم چودھری، مرتضی چودھری، صداقت چوہدری، سید صفدر حسین، سید افتخار حسین ، چودھری شجاعت احمد،کامریڈ کاشر، کامریڈ شاہد سمیت تحصیل پریس کلب نکیال فتح پور تھکیالہ، کشمیر پریس کلب نکیال کے سنئیر صحافیوں عہدیدران و ممبران، کالم نگاروں، دانشوروں، تاجر راہنماوں ، طلباء راہنماوں، مزدور راہنماوں سمیت پیپلزپارٹی پارٹی ، مسلم لیگ ن ، سماج بدلو تحریک کے نمائندگان ، راہنماوں و سینکڑوں عوام پارٹی ممبران نے شرکت کی.