Baam-e-Jahan

گلگت سےمذہبی ہم آہنگی کی ایک روشن مثال

Religious Harmony in Gilgit

تحریر: احتشام خان

گلگت ساے ہم اہنگی کی مثال

گلگت بلتستان میں لائن ڈپارٹمنٹ کے ملازمین پر آج دن کو پولیس کی طرف سے لاٹھی چارج کیا گیا اور آنسو گیس پھینکے گئے۔ملازمین کا دھرنا ابھی جاری ہے۔ دھرنے میں رات گئے موسیقی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔دن میں لاٹھی چارج اور آنسو گیس پھینکنے والے پولیس اہلکاروں نے بھی دھرنے میں علاقائی رقص پیش کیا۔

جن لوگوں نے محنت کشوں پر لاٹھی چارج کرنے کا حکم دیا تھا وہ اپنےائر کنڈیشنڈ کمروں میں میٹھی نیند سو رہے تھے اس دوران دھرنے میں شریک محنت کشوں کے ساتھ رقص کرکے پولیس کے محنت کش نوجوانوں نے گویا یکجہتی کا اظہار کیا ۔ یہی وہ بات ہے جو محنت کشوں اور عوام کو سمجھنے کی ضرورت ہیں۔ہم عوام جو محنت مزدوری سے اپنے گھر چلاتے ہیں، ہمارا ایک ہی رشتہ ہے کہ ہم ایک طبقے سے جڑے ہوئے ہیں۔

فوٹو: فیس بک

اس کا ثبوت یہ ہے کہ رات گئے ایک طرف لائن ڈپارٹمنٹ کے ملازمین اپنے حقوق کے لیے دھرنے میں بیٹھے ہیں دوسری طرف محنت کش پولیس اہلکار اور دیگر اہلکار انہی کے ساتھ اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں۔یعنی نچلے طبقے کے لوگ چاہے وہ حکومتی ادارے سے ہو یا نجی اداروں میں کام کرتے ہو وہ دن رات پس رہے ہیں اور دوسری طرف حکمران طبقہ ہے جو مراعات اور اقتدار کے مزے لوٹ رہا ہے۔

ایک اور اہم کہ گلگت بلتستان میں فرقہ واریت کی بنیاد پر امن خراب کرنے والوں کو ان نچلے طبقے کے محنت کشوں نے منہ توڑجواب دیا ہے۔ آج مختلف فرقوں سے تعلق رکھنے والے ملازمین نے گلگت بلتستان کی مختلف سڑکوں اور شاہراہوں پر باجماعت نماز جمعہ ادا کرکے مذہبی ہم آہنگی اور بقائے باہم کا خوبصورت پیغا م دیا۔

فوٹو۔بشکریہ عبدالرحمان بخاری

‏ہم محنت کش جگ والوں سے جب اپنا حصہ مانگیں گے
اک کھیت نہیں، ایک دیس نہیں، ہم ساری دنیا مانگیں گے
جو خون بہا، جو باغ اجڑے، جو گیت دلوں میں قتل ہوئے
ہر غنچے کا، ہر قطرے کا، ہر گیت کا بدلہ مانگیں گے

۔فیض احمد فیض

اپنا تبصرہ بھیجیں