139

وادی کیلاش کی پہلی خاتون کرکٹر، قومی ٹی20 ٹورنامنٹ کا حصہ بن گئیں


ہائی ایشیاء ہیرالڈ


پاکستان کے شمال میں واقع ضلع چترال کی وادی کیلاش کی پہلی خاتون سائرہ جبین خواتین کے ٹی20 ٹورنامنٹ کا حصہ بن گئی ہیں۔

چترال کی خوبصورت وادی کیلاش اپنی قدرتی مناظر اور قدیم ثقافت کی وجہ سے مشہور ہے تقریبا چار ہزار نفوس کی آبادی پر مشتمل قبیلے میں شرح خواندگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تعلیمی میدان کے ساتھ ساتھ اب کھیل کے میدان میں بھی کیلاش خواتین آگے بڑھ رہی ہیں۔

وادی کیلاش سے خواتین ٹی20 ٹورنامنٹ کا حصہ بننے والی کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والی سائرہ جبین کا کہنا ہے کہ وہ گراؤنڈ نہ ہونے کے باعث گاؤں کے لڑکوں کے ساتھ کرکٹ کھیلا کرتی تھیں۔

سائرہ جبین کا تعارف

سائرہ جبین کا تعلق وادی کیلاش کے گاؤں رمبور سے ہے۔ چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہونے والی لڑکی بچپن سے بڑے بڑے خواب دیکھنے لگی۔

بچپن سے ہی کرکٹر بننے کا جنون تھا مگر کھیلوں کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

کرکٹ کے لیے لڑکا بننا پڑا

اردو نیوز سے  گفتگو کرتے ہوئے سائرہ نے بتایا کہ ’گاؤں میں لڑکیوں کے لیے کھیل کے میدان نہیں ہوتے تھے اسی لیے  بالوں کو چھپانے کے لیے ٹوپی پہنتی تھی اور لڑکوں کے کپڑے پہن کر گاؤں کے دیگر نوجوانوں کے ساتھ کرکٹ کھیلا کرتی تھی۔‘ 

’جب میں آٹھویں جماعت میں تھی تو لاہور چلی گئی تاکہ پڑھائی کے ساتھ کرکٹ اکیڈمی بھی جوائن کرسکوں مگر کم عمر ہونے کی وجہ سے واپس آنا پڑا اور چترال کے کالج میں بارھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔‘

سائرہ جبین نے کہا کہ ’والد ڈاکٹر بنانا چاہتے تھے مگر مجھے ورلڈ کلاس کرکٹر بننے کا جنون تھا اسی مقصد کے لیے میں آگے تعلیم کے لیے پشاور کا رخ کیا جہاں علم کے ساتھ ساتھ شوق بھی پورا کرنے کا موقع ملا۔‘

کرکٹ اکیڈمی کے لیے گاؤں چھوڑنا پڑا

ان کا کہنا تھا کہ ’سال 2020 میں پشاور یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور ساتھ ہی جے کے ڈی کرکٹ اکیڈمی بھی جانے لگی، ٹریننگ کے دوران مجھے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ میں کلب میں واحد لڑکی تھی۔‘

’پشاور یونیورسٹی میں دو سمسٹر کے بعد میں نے لاہور ہجرت کی اور وہاں کی کوچنگ اکیڈمی میں لڑکوں کے ساتھ پریکٹس جاری رکھی۔‘

شوق نے پنجاب ہجرت پر مجبور کر دیا

سائرہ کے مطابق سال 2021 میں لاہور کی اکیڈمی میں ٹرائل کے دوران کارکردگی دیکھ کر جامعہ پنجاب  کے کوچ عرفان اللہ نے انہیں سلیکٹ کیا اور یونیورسٹی میں سپورٹس کوٹے پر داخلہ ملا۔

انہوں نے کہا کہ ’میں بچپن سے مڈل آرڈر بیٹنگ کرتی تھی مگر کوچ کی زیر تربیت بولنگ کی صلاحیت بھی نکھرنے لگی۔‘

سائرہ جبین نے کئی میچز میں اپنی صلاحتیوں کے جوہر دکھائے،  کچھ ہی عرصے میں فیصل آباد کے خلاف نائب کپتان کی حیثیت سے پرفارمنس دکھائی، انٹر یونیورسٹیز مقابلوں میں بھی بہترین بلے باز اور بولر قرار پائیں۔

رواں سال جولائی میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملک بھر سے 130 خواتین کھلاڑیوں کے لیے کیمپ منعقد کیا جس میں 30 لڑکیوں کو فائنل کیا گیا۔ کیلاش سے تعلق رکھنے والی سائرہ جبین بھی ان 30 خوش قسمت کھلاڑیوں میں شامل تھیں۔

سائرہ جبین نے اردو نیوز کو بتایا کہ نومبر 2022 میں خواتین ٹی20 ٹورنامنٹ کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی جس میں ’انوینسیبل سکواڈ‘ میں ان کو شامل کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’انشاء اللہ اپنی بھرپور محنت جاری رکھوں گی۔ میں نے اپنے شوق کے لیے طویل اور کھٹن سفر طے کیا ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ اگر آپ محنت اور لگن پر یقین رکھیں تو  خواب کی تعبیر ممکن ہوسکتی ہے۔‘

سائرہ جبین کا کہنا تھا کہ چترال اور بالخصوص کیلاش وادی میں خواتین میں ٹیلنٹ موجود ہے مگر کمی ہے تو صرف سہولیات کی جس کی وجہ سے لڑکیاں آگے نہیں آتیں۔

واضح رہے کہ قومی خواتین ٹی20 ٹورنامنٹ کے میچز 26 نومبر سے لاہور میں جاری ہیں جس میں تین ٹیمیں شامل ہیں۔

بشکریہ: اردو نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں