ڈپٹی کمشنر دیامر، ایگیزیکٹیو انجنئر اور اسسٹنٹ کمشنر داریل کو کھنبری روڈ کی خستہ حالی پر توجہ دینے اور اسے فوری طور پر مرمت کرنےکی ضرورت ہے.
رپورٹ: کرن قاسم
کھنبری (داریل): داریل کے خوبصورت وادی کھنبری گلگت بلتستان کے دور دراز وادیوں کی طرح پسماندگی اور حکام کے عدم توجہی کا شکار ہے. اس وادی میں بسنے والے ہزاروں غربت زدہ لوگ، تعلیم. صحت اور جدید مواصلات جیسے بنیادی انسانی ضروریات سے محروم ہیں.
ان مسائل میں سے سڑک انتہائی خستہ حالت میں ہے جس کی وجہ سے لوگوں بلخصوص، عورتوں، عمر رسیدہ اور بیمار لوگوں کو شدید تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے.
گزشتہ سال گرمیوں میں سیلاب نے کھنبری نالہ کی کچی سڑک کو تباہ کیا تھا. روڈ جگہ جگہ ٹوٹی ہوئی ہے. حفاظتی بند اور دیواریں سیلابی پانی میں بہہ گئے تھے. جو آج تک ٹھیک نہیں کیا جا سکا. عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت روڈ کی مرمت کرکے آمدورفت کے لئے واگزار کروایا تھا۔
چونکہ اب چیتھر تھانے میں سیکورٹی ادارے کے اہلکار قیام پذیر ہیں. وہاں تک وی آئی پی موومنٹ بھی ہوتی رہتی ہے۔
اب گرمیوں میں گلیشئرز کے پگھلنے سے پانی کا بہاؤ زیادہ ہوگا تو روڈ کے دوبارہ بند ہونے کا خدشہ ہے جس کے نتیجے میں آمدورفت معطل ہوگا۔
چونکہ مقامی آبادی کے نصف سے زیادہ لوگ مال مویشی سمیت چراگاہوں کا رخ کرتے ہیں. سرک بند ہونے سے ان چراگاہوں تک اناج اور دیگر اشائے ضروریہ کی ترسیل متاثر ہوگی۔ رمضان کا مہنہ بھی قریب ہے .
اس سے پہلے کی عوام حالات سے مجبور ہو کر شکایات لے کر منتخب عوامی نمائندوں،اور متعلقہ محکمہ کے دروازے پر پہنچ جائیں اور احتجاج کریں اس اہم مسئلہ کی جانب توجہ دینا چاہئے اور نالہ میں پانی کی سظح بلند ہونے سے پہلے سڑک کی مرمت کرنا چاہئے۔ تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے.
ہر کام عوامی پریشر پر نہ کریں کبھی اپنی ڈیوٹی سمجھ کر بھی کر لیا کریں۔