نیوز ڈیسک
جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے اقدامات پر متفقہ قومی موقف اختیار کرنے کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا، 05رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی،دوسرے مرحلے میں ریاست بھر میں دستخطی مہم از سر نو شروع کی جائے گی،سمندر پار زونل تنظیموں کو بھی کانفرنسز اور رابطہ کاری کا عمل شروع کردیا ہے۔سفر آزادی مہم بھی شروع کی جائے گی،عالمی انسانی حقوق،کی تنظیموں اقوام متحدہ،او آئی سی سمیت عالمی رہنماؤں کی توجہ مبذول کروانے کیلئے مراسلے اور خطوط لکھے جائیں گے۔حکومت پاکستان کو یہ سمجھنا چاہیے کہ 05اگست کی بھارتی جارحیت کے بعد کشمیری آج بھی مزاحمت کررہے ہیں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے اقدامات سے کشمیریوں میں مزید غم وغصے کی لہر جنم لے گی۔ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سینئر وائس چیئرمین راجہ حق نواز،ترجمان محمد رفیق ڈار،سلیم ہارون،وائس چیئرمین اے کے جی بی زون صدر ساجد محمود صدیقی،وائس چیئرمین سیف الدین،سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ عبدالرحیم ملک،مالیاتی سیکرٹری خواجہ منظور احمد چشتی،ساجد بخاری،بشارت نوری،راجہ عاصم ورکنگ کمیٹی کے اراکین سمیت دیگر نے مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ 84471مربع میل پر محیط اور تقریباً سوادو کروڑ نفوس پر مشتمل ریاست جموں کشمیر بشمول لداخ وگلگت بلتستان ایک ناقابل تقسیم وحدت ہے جس کی وحدت کی بحالی،آزادی اور خوشحالی کے حصول پر ریاست بھر میں قومی اتفاق رائے موجود ہے،اس قومی موقف کے مطابق گلگت بلتستان ریاست جموں وکشمیر کا ایک جزولاینفک ہے لیکن یہاں کی عوام کے بنیادی حقوق کی بحالی لائی پاپ کے بجائے حقیقی اور دائمی ہونا لازمی ہے،اس قومی موقف کے مطابق آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو باہم ملا کر ایک مشترکہ اور قومی انقلابی حکومت تشکیل دی جائے وگرنہ گلگت بلتستان کو آزادکشمیر طرز پر لیکن بااختیار حکومتی سیٹ اپ تشکیل دیا جائے اور وحدت کی علامت کے طور پر دونوں علاقوں پر مبنی نمائندگان پر مشتمل ایک مشترکہ انقلابی کونسل قائم کی جائے،قومی موقف کے برعکس ہونے والا کوئی بھی فیصلہ ریاستی عوام کوکسی صورت منظور نہیں ہوگا،سپریم کونسل کے اجلاس میں شرکاء نے حکومت پاکستان کی اس روش پر سخت ترین تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایسے منصوبوں کے خلاف اندرون وبیرون ریاست ڈٹ کر مزاحمت کرنے کا فیصلہ کیا ہے،جموں کشمیر لبریشن فرنٹ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں موجود اُن اقتدار کے پجاری سیاسی گداگروں کو خبردار کرتا ہے جو قومی موقف کے برعکس غیر اصولی،غیر منطقی اور ذاتی مفادات پر مبنی کھوکھلے،شاہ سے زیادہ شاہ کے وفاد ار ہونے کے بے توقیری اور تضحیک آمیز بیانات دے کر ریاست کے حصے بکھیرنے والے خاکوں میں رنگ بھرنے کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کونسل کے اجلاس میں گلگت بلتستان حکومت پاکستان کا مجوزہ منصوبہ سامنے آرہا ہے اس طرح کی باتیں قوم میں اضطراب پیدا کررہی ہیں،ریاست کے عوام اس تحریک میں قربانیاں دے چکے ہیں جی بی ریاست کا جزو لاینفک ہے جسے کسی صورت علیحدہ نہیں کیا جاسکتا،منقسم ریاست کی تمام اکائیوں کی وحدت کی بحالی اور آزادی کیلئے عوام جدوجہد کررہے ہیں۔05اگست2019کو مودی سرکار نے فوجی جارحیت سے 370اور 35Aختم کیاریاست کا تشخص پامال کیا،فوجی طاقت کا استعمال مزاحمت کو کچلنے کیلئے استعمال کیا گیا،نام نہاد انتظامیہ براہ راست دہلی کے اپنے قوانین متعارف کروائے،ریاست کا جغرافیہ آبادی کا تناسب بدلنے کیلئے مختلف قوانین سے غیر ریاست باشندوں کو ڈومیسائل جاری کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام آج بھی شناخت کی بحالی کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں،اسی دورانیہ میں یہاں سے خبریں مل رہی ہیں کہ جی بی کے منصوبے بن رہے ہیں انداز ہورہا ہے کہ اہم اکائی کو صوبہ بنایا جارہا ہے اسکے خلاف ریاست میں قومی موقف موجود ہے۔آل پارٹیز جملہ سیاسی تنظیموں نے کہا کہ صوبہ نہ بنایا جائے اسے قبول نہ کیا جائے گا،لبریشن فرنٹ نے اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ریاست کے حصے بنانے کی اجازت نہیں دینگے۔جملہ سیاسی، مذہبی،سول سوسائٹی سے اپیل ہے کہ قومی غیرت محبت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسے منصوبوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہونا چاہیے ریاست کی تقسیم کے خلاف ایک مرتبہ پھر تمام سیاسی،مذہبی جماعتوں سے روابطہ کرکے ایک مشترکہ لائحہ عمل بنانے کی درخواست کرینگے تاکہ ایسے منصوبوں سے روکا جاسکے جس سے ریاست کے حصے بخرے کرنے کی کوشش ناکام ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں رائے عامہ ہموار کرنے اور آل پارٹیز کشمیر کانفرنس بنانے کیلئے اقدامات کرینگے تاکہ قومی مشترکہ موقف سامنے لائیں،ریاست گیر سطح پر تحریک آزادی کو دوام بخشے قومی موقف کیلئے انقلابی اقدامات مرحلہ وار اٹھانے کا فیصلہ کرینگے۔دوسرے مرحلے میں دستخطی مہم ریاست بھر کے عوام سے حصے بخیرنے کی کوششوں کے خلاف دستخطی مہم از سر نو شروع کرینگے جس کا شیڈول جاری کرینگے۔اوورسیز زون میں بھی دستخطی مہم کو شروع کریں گے۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اس نازک وقت پر ریاست جموں کشمیر کی قومی قیادت اور مختلف نظریات سے تعلق رکھنے والی جملہ سیاسی،مذہبی،سماجی اور طلباء تنظیموں سمیت سول سوسائٹی سے وابستہ جماعتوں اور مادروطن کے اہم وبااثر اشخاص سے اپیل ہے کہ وہ ریاست جموں کشمیر کے قومی تشخص اور تحریک آزادی میں دی جانیوالی بے مثال قربانیوں کی لاج رکھتے ہوے قومی حمیت اور غیرت سے کام لے کر ریاست کی وحدت پر آنچ آنیوالے ہر منصوبے کیخلاف صف آراء ہو کر اپنا قومی فریضہ ادا کریں۔