احسن ملک
مارچ 23 کو ہمارے ہاں 1940 کے قراداد لاہور سے منسوب کیا جاتا ہے حالانکہ حقیقت اس سے بلکل مختلف ہے۔
23 مارچ 1956 کو ملک میں پہلا آئین نافذ ہوا اور ہم تاجِ برطانیہ سے مکمل طور پر آزاد ہوئے۔ اس سے پہلے آئین نہ ہونے کی وجہ سے ہم نیم آزاد تھے اور ہمارا گورنر جنرل تاجِ برطانیہ کا نمائندہ ہوتا تھا۔
آئین منظور ہونے پر پہلی دفعہ 1956 کو 23 مارچ کا دن سرکاری طور پر منایا گیا اور اس دن کو یوم جمہوریہ کہا گیا۔ 1956 سے پہلے نہ تو اس دن چھٹی ہوتی تھی اور نا ہی کوئی سرکاری تقریب۔ لہذا 1957 اور 1958 کو بھی یہ دن یومِ جمہوریہ کے نام سے منایا جاتا رہا۔
پھر اکتوبر 1958 میں جب ایوب خان نے ملک میں مارشل لاء نافذ کیا تو آئین معطل ہوگیا اور یومِ جمہوریہ کا کوئی جواز برقرار نہ رہا۔ چنانچہ 1959 میں تاریخ کے ساتھ کھلواڑ کرکے 23 مارچ کو یوم جمہوریہ کے بجائے 1940 کے قراداد پاکستان کے نام سے منسوب کر کے یوم پاکستان بنا کر منایا گیا۔
حالانکہ اس سے پہلے یومِ پاکستان 14 اگست کو منایا جاتا تھا۔ پھر یہ جھوٹ بھی بولنا پڑا کہ قراردادِ پاکستان 23 مارچ 1940 کو منظور ہوئی تھی حالانکہ یہ قرارداد 24 مارچ 1940 کو منظور ہوئی تھی مگر آئین کی معطلی اور ملک میں مارشل لاء لگانے کے بعد شرمندگی سے بچنے کے لیے فوجی حکمرانوں نے یہ سارا کھیل کھیلا۔
ہمیں اپنی نسلوں کو ان تمام جعل سازیوں کے بجائے اصل تاریخ پڑھانے کی ضرورت ہے۔