بشکریہ جدوجہد
حقوق خلق موومنٹ (ایچ کے ایم) کے زیر اہتمام آج اتوار 27 مارچ کو ناصر باغ لاہورمیں عوامی جلسے کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ تعلیمی بحران، مہنگائی اورماحولیاتی تباہی کے خلاف یہ جلسہ دن 2 بجے شروع ہو گا۔ جلسہ کی تیاریوں کیلئے رابطہ مہم کا سلسلہ جاری ہے۔
حقوق خلق موومنٹ کے کارکنان اور رہنماؤں کی جانب سے لاہور میں ریگل چوک، چونگی امر سادھو، ہربنس پورہ، اندرون شہر اور دیگر مقامات پر پمفلٹ تقسیم کئے گئے اور لوگوں کو جلسہ میں شرکت کی دعوت دی گئی۔
رابطہ مہم کے سلسلہ میں ناصر باغ میں طلبہ کے ایک اسٹڈی سرکل کا انعقاد بھی کیا گیا، جس میں ڈاکٹر عمار علی جان، ایمن فاطمہ، علی بہرام اور حیدر بٹ ایڈووکیٹ نے خطاب کیا۔
عمار علی جان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم 27 مارچ کو ناصر باغ میں ’لاہور ڈیکلریشن‘ کا اعلان کرینگے۔ انکا کہنا تھا کہ جب عمران خان اسلام آباد میں اپنا جلسہ کرینگے، اسی وقت ہم پاکستان کیلئے ایک نئے انقلابی سیاسی ایجنڈے کا اعلان کرنے کیلئے ناصر باغ میں ہزاروں محنت کشوں کو جمع کرینگے۔
ایچ کے ایم کی مرکزی کمیٹی کے رکن فاروق طارق نے ہربنس پورہ میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 27 مارچ کو ناصر باغ میں محنت کش طبقے کی سیاست کی نئی تاریخ لکھی جائیگی۔
انہوں نے لاہور کے مختلف علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹرز اور آویزاں کئے گئے فلیکسز پھاڑنے کی کوششوں کی مذمت کی اور کہا کہ اس سب کے باوجود ناصرباغ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہونگے۔
فاروق طارق کا کہنا تھا کہ ہم نے ناصر باغ میں جلسے کی اجازت کیلئے درخواست دی ہے، تاہم ابھی تک اجازت نہیں دی گئی، تاہم جلسہ ہر حال میں ہو گا۔ لاہور کی ایک نئی انقلابی نوجوان قیادت ہزاروں حامیوں کے ساتھ سامنے آئی ہے، جو پاکستانی سیاست کا چہرے بدل دے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس عوامی جلسہ میں بھرپور شرکت کریں۔