Baam-e-Jahan

حسن آباد ہنزہ میں متبادل پُل کا انتظام کیا جائے، بابا جان

حسن آباد ہنزہ میں متبادل پُل کا انتظام کیا جائے، بابا جان

عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے سربراہ باباجان، ضلع ہنزہ کے صدر ظہور الہی اور سابق امیدوار آصف سخی نے کہا ہے کہ حسن آباد کا پل آج ششپر گلیشر پھٹنے کی وجہ سے نقصان کا شکار ہوچکا ہے، جس کے لئے فوری طور پر متبادل پل اور راستے کا بندوبست کیا جائے۔ ریاستی اداروں کو معلوم ہونے اور مختلف ماہرین کی جانب سے ششپر گلیشر کے پھٹنے کا خدشہ ظاہر کرنے اور بی بی سی جیسی عالمی میڈیا میں خبر چلنے کے باوجود ضلعی انتظامیہ، صوبائی حکومت و دیگر ریاستی اداروں کا ٹس سے مس تک نہیں ہونا ہنزہ کے عوام سے دشمی اور اس خطے کے غیور عوام کو نظر انداز کے مترادف ہے۔

انہوں نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ششپر گلیشر کا ایشو ایک دن یا ایک سال سے نہیں ہے، یہ کئی سالوں سے جاری مسئلہ ہے جس پر فوری اقدامات نہ آٹھا کے سی پیک روٹ کو بند کروانا یہی ریاستی اداروں، ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے منہ پر تمانچہ ہے۔ ان اداروں، حکومت اور انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ فوری طور پر کئی سال پہلے ہی اس کا متبادل روڈ اور پل بناتے اور متاثرہ زمینوں کا معاوضہ ادا کر کے انہیں کہیں اور منتقل کرتے لیکن افسوس کہ ہمیشہ کی طرح ریاست پاکستان کے ادارے اور حکومت ہنزہ سے اپنی دشمنی نبھانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتی ہے۔

عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماؤں نے گلگت بلتستان حکومت ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں سے مطالبہ کیا ہے اور تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر ششپر گلیشئر کے پھٹنے سے متاثر ہونے والے آس پاس کے لوگوں کی زمینوں جن کی زمینیں اس سیلابے ریلے کے زد میں آئیں ہیں کو معاوضہ ادا کرے اور ان کےلئے متبادل زمین دیا جائے۔ اس سیلابی ریلے کے باعث مقامی لوگوں کے کاشت والی زمینیں اور ہزاروں کی تعداد میں پھل دار درخت تباہ اور سیلاب کے نذر ہوچکے ہیں۔ اگر فوری طور پر انتظامیہ اور اداے کوئی اقدامات نہیں آٹھائیں گے تو پھر حالات کے ذمہ دار بھی یہی ادارے، انتظامیہ اور جی بی حکومت ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں