پریس ریلیز
ایک طرف جب کہ حکمراں طبقوں کی جماعتیں ۹۸ فی صد محنت کش عوام کے حقیقی مسائل سے بے خبر باہم دست و گریبان ہیں اور ان کے تضادات واضح ہوتے جا رہے ہیں دوسری جانب بایاں بازو اور ترقی پسند قوتیں مضبوط نہ ہونے کی وجہ سے محنے کش عوام میں مایوسی پیدا ہو رہی ہے، ایسے میں عوامی ورکرز پارٹی ایک متبادل کے طور پر مایوسی کے شکار ترقی پسند، سیکولر اوربایاں بازو کے مایوسی کے شکار کارکنوں بالخصوص پختونخواء کے پرانے کارکنوں اور نوجوانوں کے لیئے ایک امید کی کرن بن کے ابھر رہی ہے۔ اس کا ثبوت پارٹی کے کانگریس کے بعد بڑی تعداد میں کارکنوں کا پارٹی میں شمولیت سے ملتا ہے۔ اس کی تازہ مثال چترال، دیر، گلگت بلتستان اور صوابی میں کارکنوں اور معروف وکیلوں کی شمولیت ہے۔
جمعہ کے روز صوابی کے علاقے ٹوپی میں نامور وکیل جناب چنگیز خان نے عوامی ورکرز پارٹی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر پختونخواء کے صوبائی صدر انجنئیر حیدر زمان، کامریڈ قاضی حکیم اور فضل مولا بھی موجود تھے۔
ایڈوکیٹ چنگیز خان نے موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ غیر یقینی معاشی، سیاسی صورتحال کا حل صرف اور صرف سوشلسٹ انقلاب ہے جو کہ عوامی ورکرز پارٹی کے بغیر ممکن نہیں۔