Baam-e-Jahan

طلبہ کونسل بلتستان یونیورسٹی کا احتجاج

نذیر بیسپا


طلبا کونسل بلتستان یونیورسٹی نے آج سیاسی شعور اور ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے بلتستان یونیورسٹی اور بلتستان کی نئی نسل کے مستقبل کو بچانے کے لیے کرپٹ اور نااہل ڈاکٹر نعیم کے خلاف اپنے غم و غصے اور تحفظات کا اظہار کیا کیوں کہ اس کی مدت ملازمت ختم ہوئے ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن اس کے باوجود اسی کرپٹ شخص کو پچھلے ایک سال سے غیرقانونی طور پر اس نوزائیدہ یونیورسٹی کے اوپر مسلط کر رکھا ہے اور اب شنید ہے کہ اس کی دوبارہ مستقل وائس چانسلر کے طور پر تعیناتی کے لیے سازش کی جا رہی ہے جو عوام اور طلبا کی امنگوں کے منافی ہے۔
آج کے مظاہرے میں ڈاکٹر نعیم کے علاوہ مقامی سہولت کاروں، غداروں، مردہ ضمیر وطن فروشوں، میر جعفروں اور میر صادقوں کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی گئی اور ان کے مکروہ عزائم کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
اس طرح کے احتجاج اور مظاہروں سے یقینی طور پر عوام کو نقل و حمل میں تھوڑی بہت تکلیف ضرور ہوتی ہے لیکن اس کے بغیر کوئی چارہ بھی نہیں ہوتا اور نہ ہی دیواروں کے پیچھے احتجاج کرنے سے کوئی فائدہ ہوتا ہے لہذا اس احتجاج پر جو لوگ اعتراض کر رہے ہیں وہ مفاد پرستوں کا ایک ٹولہ ہے اور سہولت کاری کے عوض بھیک میں کچھ مراعات حاصل کرنا ان کا شیوہ ہے۔ اس کے علاوہ جو لوگ اس احتجاج پر دانشوری دکھا کر طریقہ کار کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کی عقل پر ماتم کرنا چاہئے کیوں کہ یہی وہ لوگ ہیں جو بلتیوں کو شرافت کا پاٹ پڑھا کر حق کے لیے آواز اٹھانے کو ہماری روایت کے خلاف قرار دیتے رہتے ہیں۔ یہی دو نمبر دانشور ہماری قوم کو سلائے رکھنے کے لیے سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں۔
ہم اس احتجاجی مظاہرے اور اس کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں کیونکہ پر امن احتجاج ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے