ان لائین
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے اپنے پریس کانفرنس میں کہا ہےکہ سلمان اقبال نے شہباز گل کی گرفتاری کے بعد عماد یوسف کو کہا کہ ارشد شریف کو باہر بھیج دیا جائے، سلمان اقبال کو پاکستان واپس لاکر شامل تفتیش کرنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں میڈیا بریفننگ کے دوران کیا ان کا کہنا تھا کہ مرحوم ارشد شریف، دیگرصحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹس نے بھی سائفر پر بات کی،
اس کے باوجود ہمارے دل میں ارشد شریف سے متعلق کوئی نفرت نہیں ہے، ہم نے کہا بے غیر ثبوت من گھڑت الزامات ادارے پر نہ لگائے جائیں۔
لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا ٹرائل میں اے آر وائی چینل نےجھوٹے اور سازشی بیانیےکے فروغ میں کردار ادا کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دس اگست کوپشاور ائیرپورٹ سے ارشد شریف دبئی کے لیے روانہ ہوئے،
خیبر پختونخوا حکومت نے انہیں ائیرپورٹ تک مکمل پروٹوکول فراہم کیا،
پانچ اگست کو ارشد شریف سے متعلق کے پی حکومت کی طرف سے تھریٹ الرٹ جاری ہوا، اس تھریٹ الرٹ سے سکیورٹی اداروں سےکوئی معلومات شیئر نہیں کی گئیں،
اس سےظاہر ہوتاہے کہ تھریٹ الرٹ مخصوص سوچ کے تحت جاری کیا گیا تھا، تھریٹ الرٹ سے لگتا ہے ارشد شریف کو ملک چھوڑنے پر مجبور کرنا تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ سلمان اقبال نے شہبازگل کی گرفتاری کے بعد عماد یوسف کو کہا کہ ارشد شریف کو باہر بھیج دیا جائے، سلمان اقبال کو پاکستان واپس لاکر شامل تفتیش کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو انکوائری کمیشن کا انتظار کرنا چاہیے، اپنے اداروں پر اعتماد رکھیں۔