Baam-e-Jahan

لوئر چترال میں الیکٹرانک سٹام پیپر کی اجراء


چترال(گل حماد فاروقی)


 چترال میں ای سٹیمپ  کا اجراء ہوا۔ خیبر پختون خواہ کے دس دیگر اضلاع میں بھی اس نظام کا اجراء ہوا ہے جس میں کوئی بھی شہری اپنے گھر بیٹھ کر موبائل یا کمپیوٹر میں مطلوبہ مالیت کے سٹام پیپر کے لئے رجوع کرسکتا ہے جس کی ادائیگی نیشنل بنک کے کسی بھی برانچ میں چالان کے ذریعے جمع کی جاتی ہے اور بنک آکر اپنا مطلوبہ سٹام پیپر  حاصل کرسکتا ہے۔

اس موقع پر محکمہ مالیات کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبد الوہاب خان بورڈ آف ریوینیو، صاحبزادہ محمد شجاع، اے ڈی سوفٹ وئیر ای سٹیمپ بھی موجود تھے۔

ای سٹیمپ کے اجراء کے موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد عرفان  مہمان خصوصی تھے جبکہ ان کے ساتھ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرعدنان حیدر ملوکی، تاجر، بنک کا عملہ اور دیگر مہمان بھی موجود تھے۔

ای سٹیمپ کے اجراء کے اعراض و مقاصد کے بارے میں بنک منیجر امجد احمد ثانی نے بتایا کہ اس کا بنیادی مقصد  کاغذات اور پراسسنگ  سے متعلق دھوکہ دہی کے طریقوں کو روکنا ہے۔

 اسی طرح حکومتی محصولات کی وصولی میں کمی بیشی کی خدشے کو ختم کرنا ہے۔اس کے علاوہ مالیات سے متعلق معلومات اور دستاویزات کو  الیکٹرانک یعنی ڈیجیٹل شکل میں ذحیرہ کرنا اور  تصدیق کے عمل کو آسان بنانے کیلئے ایک مرکزی  ڈیٹا بیس بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی مرد یا خاتون گھر بیٹھے اس کے لئے اپلائی کرسکتا ہے  اور اب لوگ اپنی ضرورت کے مطابق جتنی مالیت کی سٹیمپ پیپر لینا چاہے اتنا ہی رقم بنک چالان کے ذریعے جمع کرنا پڑتا ہے جبکہ ماضی میں اکثر و بیشتر سٹیمپ ونڈر لوگوں سے زیادہ پیسے وصول کرتے تھے۔

حسینہ خانم نے کہا کہ  ای سٹیمپ کی اجراء سے اب ہم خواتین بھی آسانی سے گھر بیٹھ کر سٹیمپ پیپر کے لئے رجوع کرسکتی ہیں جس سے بہت زیادہ رش سے بچا جا سکتا ہے اور وقت کے ضیاع کا بھی امکان نہیں رہے گا۔

محکمہ مالیات کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدلوہاب نے بتایا کہ یہ صوبائی وزیر اعلیٰ کا ایک اچھا اقدام ہے  انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد مینول سٹیمپ کو الیکٹرانک کرنا ہے تاکہ اس میں کسی قسم کی غلطی یا دھوکہ دہی کی گنجائش ہی نہ رہے۔ اس کے مقاصد میں یہ بھی شامل ہے کہ بیک ڈیٹ یعنی پچھلے تاریح میں اب کوئی بھی سٹیمپ پیپر جاری نہیں ہوگا جس طرح ماضی میں بعض مافیا پرانے تاریح میں  سٹیمپ پیپر نکال کر اسے جعل سازی کے لئے استعمال کرتے تھے اور اکثر جعلی سند کے ذریعے دوسروں کے زمینات پر قبضہ جماتے تھے یا دیگر کوئی جعلی دستاویز بناتے اب ایسا نہیں ہوگا۔

اس کے علاوہ لوگوں کے درمیان زمین پر تنازعات  ختم ہوں گے۔ صوبائی وزیر اعلی نے  پنجاب انفارمیشن بورڈ   اور بورڈ آف ریوینیو خیبر پختون خواہ کے تعاون سے شروع کیا ہوا ہے۔ہم نے صوبے کے دس دیگر اضلاع میں بھی اس کا اجراء کیا ہوا ہے اور چترال گیارہویں ضلع ہے جہاں آج ای سٹیمپ کا اجراء ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے سٹیمپ پیپر لینے کے لئے چار پانچ دن انتظار کرنا پڑتا  تھابعض اوقات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہوتا اب کوئی بھی شہری ویب سائٹ سے اس کو لے سکتا ہے۔اور  کوئی بھی شحص اپنے موبائیل یا کمپیوٹر سے اسے حاصل کرسکتا ہے۔

اب اس کا سارا ریکارڈ  کمپیو ٹرائز ہوگا اور محکمہ مالیات کے ویب سائٹ اور ان کے ریکارڈ میں بھی دستیاب ہوگا۔

حسینہ خانم نے  بتایا کہ اس نظام کے تحت اب پردہ دار خواتین گھر بیٹھے  باعزت طریقے سے ضرورت کے مطابق مطلوبہ مالیت کی سٹامپ کے لئے  رجوع کرسکتی ہیں اور کچہری وغیرہ میں مردوں کے بیچ میں آنے سے بچ جائے گی۔

صاحبزادہ محمد شجاع اے ڈی سوفٹ وئیر  ای سٹیمپ نے بتایاکہ اس ای سٹامپ کی اجراء کا بنیادی مقصد عوام کو صاف شفاف طریقے سے الیکٹرانک سٹامپ پیپر جاری کرنا ہے اور عوام کے درمیان جعلی سٹام پیپر کی وجہ سے جو زمین پر تنازعات تھے وہ سب ختم ہوں گے اور اب اس میں دھوکہ دہی اور جعل سازی کی گنجائش نہیں رہے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب جو ای سٹامپ  جس مقصد کیلئے جاری ہوا ہے وہ کسی اور مقصد  ہی کیلئے استعمال  ہوسکے گا۔

بنک منیجر امجد احمد ثانی نے کہا کہ ای سٹامپ کی حصولی کیلئے بنک کے اندر علیحدہ کاونٹر قائم کرے گا جہاں کوئی بھی شحص آکر دس سے پندرہ منٹ میں اپنا مطلوبہ سٹام پیپر لے کر فارغ ہوگا اور لوگوں کا کافی وقت بھی اس طریقے سے بچ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اب عوام ای سٹامپ کی اصل ذر یعنی اس کی مالیت بنک میں جمع کرکے سٹامپ لے سکتا ہے اور اسے کوئی اضافی پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

ای سٹامپ کی اجراء سے امید کی جاتی ہے کہ اب ماضی کی طرح ٹیمپرینگ یعنی جعل سازی اور نقلی کاغذات کے ذریعے کسی اور کے زمین پر قبضہ جمانے کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے