Baam-e-Jahan

گلگت بلتستان میں خود فراموشی: سماجی ساخت اورنفسیات (حصہ چہارم)

گلگتأبلتستان میں ذہنی کرونا

عزیز علی داد


گلگت بلتستان کے سماجی لاشعور کے تجزیے سے پہلے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے ثقافتی ذہن کی ساخت کو سمجھیں جو ایک خاص قسم کی فکر کے خدوخال متعین کرتا ہے۔ اگر تاریخی طور پر جائزہ لیا جائے تو گلگت بلتستان کے سماج کی نفسیات کا اس کے سماجی ساخت کے ساتھ بہت قریبی تعلق نظر آتا ہے۔ ہر سماج کے باطن میں ایک بنیادی تصور کار فرما ہوتا ہے جو ایک نقش اولین کے طور پر کام کرتا ہے۔ اور اسی نقش کے دھاگے سے سماجی ڈھانچہ، معاشی نظام، اقدار، ثقافت، رسومات اور خیالات بنائے جاتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں یہ نقش اولین تصور اجتماعی ہے جس میں فرد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اسی اجتماعی تصور کی بنیاد پر ہی گلگت بلتستان کا روایتی عمرانی معاہدہ وجود میں آیا ہے۔ چونکہ یہ عمرانی معاہدہ صدیوں سے ہمارے سماجی انتظام اور ریاستی انصرام کو آگاہ کرتا رہا ہے، اس لیے اس کے اثرات اب تک ہماری سماجی ساخت اور نفسیات میں واضح طور پر نظر آتے ہیں۔ چلیں دیکھتے ہیں ہمارے تناظر میں یہ اجتماعی تصور کیا ہے۔

کوہستانی دشمن کی تاک میں آگے بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑیۓ:

گلگت بلتستان میں خود فراموشی (حصہ اول)

۔ گلگت بلتستان میں خود فراموشی (حصہ دویٔم)

گلگت بلتستان میں خود فراموشی (حصہ سویمٔ)

عزیزعلی داد ایک سماجی مفکر ہیں۔ انہوں نے لندن اسکول آف اکنامکس اور پولیٹکل سائنس سے سماجی سائنس کے فلسفے میں ماسٹرز کی ڈگری لی ہے۔ وہ دی نیوز، فرائڈے ٹائمز، ہائی ایشیاء ہیرالڈ اور بام جہاں میں مختلف موضوعات پر کالم لکھتے ہیں۔ انہوں نے فلسفہ، ثقافت، سیاست، اور ادب کے موضوعات پر بے شمار مضامین اور تحقیقی مقالے ملکی اور بین الاقوامی جریدوں میں شائع ہو چکے ہیں۔ ؑعزیز جرمنی کے شہر برلن کے ماڈرن اوریئنٹل انسٹی ٹیوٹ میں کراس روڈ ایشیاء اور جاپان میں ایشیاء لیڈرشپ پروگرام کےریسرچ فیلو رہے ہیں

سماجی ساخت اور نفسیات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے