Baam-e-Jahan

پیرا سائٹ کالونی


تحریر: مبارک حیدر


پیرا سائٹ یعنی وہ مفت خور مخلوق ، جو دوسروں پر پلتے ہیں ، دو بڑی شاخوں میں تقسیم ہیں-

وائرس اور بکٹیریا – بکٹیریا میں سارے برے نہیں ، کچھ تو بہت ہی بھلے لوگ ہیں جو مفت میں پلتے تو ہیں لیکن اپنی محنت سے زندہ جسموں کو تقویت بھی دیتے ہیں۔

پیرا سائٹ کالونی میں یہ بھلے مانس پیرا سائٹ موجود تو ہیں مگر مسلسل تباہی کا شکار ہیں ، ہر سیلاب اور آسمانی آفت میں ان مسکینوں کے لئے موت آتی ہے- لہذا ان کا تو بس اتنا ہی رول ہے کہ مرتے اور کم ہوتے رہیں۔

پیرا سائٹ کالونی میں صرف خونی پیرا سائٹ جتھوں کا بول بالا ہے یعنی وہ مفت خورے جو دوسروں پر پلتے ہیں مگر بدلے میں خرابی کے سوا کچھ نہیں دیتے – انہیں خدا نے شاید انسانوں اور حیوانوں کو بیماریاں اور اذیتیں دینے کے لئے پیدا کیا۔

پیرا سائٹ لوگ حیوانوں اور انسانوں سے مختلف مخلوق ہیں – انسان اپنی محنت اور فکر سے آسودگی اور آسانی تخلیق کرتا ہے – فصلوں اور حیوانوں کو کھاتا ہے تو پھر اپنی تخلیق سے ان کی نسلوں کو بحال بھی کرتا ہے- اگر بحال نہ کر سکے  تو شرمندہ بھی ہوتا ہے اور اپنی بیہودگی کا ازالہ بھی کرتا ہے – پیرا سائٹ اور خاص طور پر خونی پیرا سائٹ ایسا نہیں کرتے۔

لہذا خونی پیرا سائٹ جتھوں کو یقین ہے کہ یہ حیوانوں اور انسانوں سے افضل ہیں – یہ ہر لمحہ دور نزدیک کی انسانی بستیوں کا بنایا ہوا چاٹتے ہیں اور ان میں گھسنے کے لئے تڑپتے ہیں – وہاں پہنچ جائیں تو خوب پلتے اور اکڑتے ہیں ، پھر جب خوب پل جائیں تو اپنی پیراسائٹ کالونی کے لئے زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔

پیراسائٹ بہت تیزی سے بڑھتے ہیں – یہ سرحدوں کو نہیں مانتے – یہ انسانی بستیوں میں پھیل جانے کے لئے ہر دم مضطرب رہتے ہیں – انسانوں نے تسلیم کر لیا ہے کہ نیوکلیر پیراسائٹ بھی زندگی کا  حصہ ہیں- بلکہ بہت سخت جان حصہ – لیکن انسان ان سے خائف بھی بہت ہیں – کیونکہ ان میں تیزی سے پھیلنے کے ساتھ ساتھ اور زیادہ زہریلا ہوتے جانے کی صلاحیت موجود ہے۔

پیراسائٹ کالونی میں پچھلے تیس برسوں میں اس صلاحیت نے بڑے گل کھلائے ہیں۔ عالمی حلقوں میں ان دنوں خبر گرم ہے کہ  پیرا سائٹ کالونی میں خونی پیرا سائٹ نسل کا ایک بڑا جتھہ پیرا نایا کی حالت میں ہے – اس کا مطالبہ ہے "مکمل  آزادی”- ایک تجزیہ کے مطابق اس "آزادی” کا مطلب ہے ارد گرد کی صحت مند انسانی آبادیوں میں گھسنے کی مکمل آزادی اور مستقل آزادی۔  پیرا سائٹ کالونی کی اندرونی رسہ کشی نے کئی راز کسی حد تک کھول دئے ہیں- لیکن ایک راز ابھی کھلنا باقی ہے- کیا یہ پیرا سائٹ کالونی اور  شمالی پڑوس والی پیرا سائٹ کالونی مل کر ایک ہونے والی ہیں؟  کیا یہ رسہ کشی اسی سوال پر تو نہیں؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے