Baam-e-Jahan

عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر گلگت میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

گلگت میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

رپورٹ: شیر نادر شاہی


گلگت میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کی کال پر خالصہ سرکار کے نام پر عوامی ملکیتی زمینوں پر قبضہ، گندم سبسڈی خاتمہ و کوٹے میں کٹوتی، لینڈ ریونیو ایکٹ، لوڈ شیڈنگ و دیگر مطالبات کے حق میں گلگت بلتستان بھر میں کامیاب شٹر ڈاون و پہیہ جام ہڑتال کیا گیا۔ ہڑتال کی حمایت تمام اضلاع کے تاجر برادری، ہوٹل ایسوسی ایشن، ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن و دیگر تنظیموں نے کی۔

اس دوران تمام اضلاع کے داخلی و خارجی راستے بند رہے اور ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور پر جام رہا۔ اس کے علاوہ تمام مارکیٹیں اور ہوٹلز بھی بند کئے گئے تھے۔

ضلع غذر کے گاوں یاسین میں عوامی اجتماع بھی رکھا گیا جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ اجتماع شاہ کریم مارکیٹ طاوس میں رکھا گیا جہاں سے اے سی آفس یاسین کی طرف پیدل مارچ بھی کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔
اس دوران بلتستان کے شہر سکردو میں بھی عوامی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جبکہ گلگت ، سکندرآباد، نگر اور جگلوٹ میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گیا

گلگت میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے رہنماوں نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان عوام کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے، متنازعہ خطے میں غیر قانونی ٹیکسز کا نفاز اور گندم سبسڈی کا خاتمہ کر کے عوام کو بھوکا مارنے کی سازش کیا جارہا ہے

گلگت میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

اجلاس

مقررین نے حالیہ دنوں اسسٹنٹ کمشنر اور حکومت کی طرف سے عوامی ملکیتی زمینوں پر قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ گلگت بلتستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں یہاں کے پہاڑ سے لے کر دریا اور پتھر تک عوام کی ملکیت ہے، ہماری ملکیتی زمینوں پر قبضہ کرنا ہمیں قتل کرنے کے مترادف ہے اس لئے حکومت ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے آئندہ خالصہ سرکار کے نام پر عوامی زمینوں پر قبضے کی کوشش کی گئی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے

کہ مقررین نے مزید کہا کہ لوڈشیڈنگ، گندم سبسڈی خاتمہ اور کوٹے میں کٹوتی، لینڈ ریونیو ایکٹ، خالصہ سرکار کے نام پر زمینوں پر قبضے کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی جدوجہد جاری رہے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے