Baam-e-Jahan

اسکولوں میں طلباء و طالبات کی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارنے کے لئے موسیقی ایک موثر ذریعہ ہے۔ فرمان علی


رپورٹ: وسیم حیدر و نعمت کریم


گزشتہ دنوں پامیری آرٹس گروپ شمشال کے اراکین کا معروف صحافی اور ترقی پسند سیاسی رہنما جناب فرمان علی کے ساتھ ایک نشست ہوا جس میں انہوں نے علاقائی زبانوں، ادب و ثقافت اور لوک موسیقی کی اہمیت اور ان کی بحالی اور ترویج کے لیے اقدامات پر سیر حاصیل گفتگو کی۔

انہوں نے جدید سائینسی تحقیق کی روشنی میں موسیقی کے ذریعے مختلیف ذہنی مسائل کے علاج اور تعلیمی اداروں میں طلباء کی ذہنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں موسیقی کی اہمیت پر بھن روشنی ڈالی۔

فرمان علی غالبا گلگت بلتستان کے پہلے اور واحد صحافی ہیں جنہوں نے ڈان اور ایکپریس ٹریبون جیسے معتبر اور موقر قومی اخبارات میں ایڈیٹر کے اعلی عہدوں پر کام کیا ہے اور گلگت بلتستان کے مسائل کو بھر پور انداز میں اجاگر کیا ہے۔

انہوں نے اپنی صحافتی زندگی کا آغاز 1990ء میں کراچی سےشائع ہونے والا  اخبار بزنس ریکارڈر سے کیا۔ انہوں نے 1997 میں ڈان کراچی میں سب ایڈیٹر کی حیثیت سے شمولیت اختیار کیں جو پاکستان کے سب سے معتبر انگریزی زبان کا اخبار ہے۔  ان کا 2001 میں کراچی سے اسلام آباد تبادلہ کیا گیا۔ انہوں نے نامور صحافی محمد ضیاء الدین کی زیر ادارت  23 مارچ 2001  کو ڈان اسلام آباد کا اجراء کیا اور اس کے نیوز ایڈیٹر کے طور پر ترقی پا گئے۔

فرمان علی غالبا گلگت بلتستان کے پہلے اور واحد صحافی ہیں جنہوں نے ڈان اور ایکپریس ٹریبون جیسے معتبر اور موقر قومی اخبارات میں ایڈیٹر کے اعلی عہدوں پر کام کئے اور گلگت بلتستان کے مسائل کو بھر پور انداز میں اجاگر کئے۔

 2010 میں وہ انگریزی اخبار ایکسپریس ٹربیون کے سٹی ایڈیٹر کی حیثیت سے اسلام آباد ایڈیشن کا دوبارہ مرحوم ضیالدین کی قیادت میں اجراء کیا۔ وہ 2016 کو واپس ڈان کے ساتھ منسلک ہوگئے اور آج کل پینٹنگز، کلچرل  و ادبی موضوعات پر لکھتے ہیں۔

ان کی تحریریں لاہور سے شائع ہونے والا موقر ہفتہ وار نیوز میگزین دی فرائڈے ٹائمز میں بھی شائع ہوتے ہیں۔ علاوہ ازین انہوں نے فنانشل پوسٹ میں بھی 1996ء  سے 1997 تک نیوز ایڈیٹر کے طور پر کام کیا ہے۔

آج کل وہ اپنے ذاتی میڈیا گروپ کے تحت چلنے والے انگریزی زبان کی آن لائین میگزین ہائی ایشیا ہیرالڈ، اور اردو زبان میں شائع ہونے والے اخبار ‘بام جہاں’ اور ‘ہائی ایشیاء ڈیجیٹل چینل’ کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے اردو زبان کے رسالوں ‘طلوع قراقرم’، ‘یل’، ‘نیا سماج’ اور ‘پیس اینڈ جسٹس’ میں بھی بڑا حصہ ڈالا۔  1992 میں انہوں نے کراچی سے اردو زبان کا ماہانہ میگزین بلورستان کا اجراء کیا۔ یہ رسالہ گلگت بلتستان اور دیامر کے محکوم لوگوں کے بنیادی حقوق کو اجاگر کرنے کے لئے ایک اہم پلیٹ  فارم تھا اور یہ ایک ٹرینڈ سیٹر ثابت ہوا۔  اس میگزین کے ساتھ کام کرنے والوں کے پاس اب یا تو اپنے میگزین/اخبار ہیں یا ملک کے معروف میڈیا اداروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

فرمان صاحب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) اور راولپنڈی/اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (RIUJ) اور سینئر جرنلسٹس فورم کے رکن ہیں۔ وہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے تاحیات رکن ہیں اور صحافیوں کے مسائل پر ان پلیٹ فارمز پر فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔  وہ شروع ہی سے بائیں بازو کے سیاسی نظریے سے متاثر ہے۔

 فرمان صاحب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) اور راولپنڈی/اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (RIUJ) اور سینئر جرنلسٹس فورم کے رکن ہیں۔ وہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے تاحیات رکن ہیں اور صحافیوں کے مسائل پر ان پلیٹ فارمز پر فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔  وہ شروع ہی سے بائیں بازو کے سیاسی نظریے سے متاثر ہے۔

 آج کل کے افراتفری اور ٹیکنالوجیکلی کے ترقیاتی یافتہ دور میں علاقائی زبانوں، ثقافت، شاعری اور لوک گیت فراموش ہوتے جا رہے ہے تاہم فرمان صاحب نے اس میدان میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی اور بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تجویز دی اور ہر ممکن معاونت کا وعدہ کیا۔


پامیری موزیک انسیمبل


گروہ موسیقی پامیری (Pamiri Music Ensemble) نوجوان گلوکاروں اور موسیقاروں کی ایک گروپ ہے جو وخی اور پامیری لوک اور پرانے دھنوں کو مختلف آلہ موسیقی کے ذریعے جدید انداز میں پیش کرتے ہے۔ اس گروپ کو گلگت بلتستان کے نامور شاعر، گلوکار اور موسیقار دولت ولی بیگ نے بنایا تھا 2018  میں منعقدہ جوبلی آرٹس میں اس گروپ نے نیشنل سطح پر اپنے فن کا مظاہری کیا تھا اور داد وصول کی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں