Baam-e-Jahan

بائیں بازو کی اہم طفلانہ بیماری


تحریر: عبدالحلیم خان


ایکسکلوسیو نس  ایک ایسے عمل کو کہتے ہیں جس میں افراد کو کسی بھی سماجی گروہ سے مطابقت نہ رکھنے یا اختلاف نظر رکھنے کی بنا پر خارج کیا جاتا ہے،

یہ بیماری گروہ ، گروپ یا پارٹی کو سکیڑ کر محدود در محدود کر دیتی ہے ،

اس بیماری کی وجہ سے معاشرتی گھٹن، خوف ، عدم برداشت ، عدم تحفظ اور نفرت میں اضافہ ہوتا ہے،

اس بیماری کی وجہ ذھنی یا فکری بانجھ پن ہے،

اس بیماری سے جو نفسیاتی مرض لاحق ہو جاتا ہے وہ یہ کہ دائرے سے نکالے گئے افراد کو مخصوص القابات سے نوازا جاتا ہے ، مثلاً اصلاح پسند، ترمیم پسند، منحرف، گمراہ، دلال، ایجنٹ، دیسی لبرل،  وغیرہ وغیرہ۔

اگر بائیں بازو کی مروجہ سیاست کو دیکھا جائے تو لگتا ہے یہ مکمل اس بیماری کی لپیٹ میں ہے۔

ایکسکلوسیو نس  ایک ایسے عمل کو کہتے ہیں جس میں افراد کو کسی بھی سماجی گروہ سے مطابقت نہ رکھنے یا اختلاف نظر رکھنے کی بنا پر خارج کیا جاتا ہے، یہ بیماری گروہ ، گروپ یا پارٹی کو سکیڑ کر محدود در محدود کر دیتی ہے

اپنے دھڑے بندی، پاکستانی معروض کو سمجھنے کی صلاحیت سے عاری، اس ظلم اسٹیبلشمنٹ سے کیسے جان چھڑانی ہے کیسے عوامی جمہوری نظام قائم کرنا ہے، کوئی اس پروگرام پر بات نہیں کرتا ہے، کیڈر بلڈنگ پر کوئی توجہ نہیں لیکن آپسی اختلاف بہت زیادہ۔

اس بیماری کا علاج بہت سادہ ہے، وہ یہ کہ سب کو مل کر کام کرنا ہو گا، مشترکہ سٹڈی سرکلز سے اس کی ابتداء کرنی ہو گی، تمام عملیات کو مشترکہ پلیٹ فارم سے انجام دینا ہو گا، یہ سب اگر ممکن ہو گیا تو چند سالوں میں کایا پلٹ جائے گی یہ سب کچھ مارکسی نظریات کے مطابق ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں