Baam-e-Jahan

گلگت:کالج کی طالبات کا چیف سیکرٹری کے خلاف احتجاج

Women college building issue

نمائیندہ خصوصی بام جہاں


گلگت: پیر کے روز فاطمہ جناح خواتین ڈگری کالج گلگت کی طالبات نے کالج کی عمارت کو ایک پرائیویٹ ادارے کے حوالے کرنے کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا اور احتجاجا سڑک ٹریفک کے لئے بند کیں۔ طالبات نے مختلف پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر کالج کی بلڈنگ کی واپسی اور دیگر مطالبات درج تھے۔

ڈرائع کے مطابق چیف سیکریٹری نے حال ہی میں ایک فیصلہ کے مطابق کالج کی بلڈنگ ایک پرائیویٹ ادارے کو دیا ہے جس پر طالبات نے احتجاج کیا۔

https://fb.watch/kQsisWuckT/

یاد رہے کالج سے متصل عمارت جو کہ ڈگری کالج کا ہاسٹل اور اضافی کلاسز کے لئے بنایا گیا تحا کو سال 2005 میں گلگت سکاوٹس کے حوالے کیا گیا۔ بعد ازان 2018- 19 میں اسے الیکشن کمیشن کو دیا گیا۔ اب جبکہ الیکشن کمیشن اپنی عمارت میں شفٹ ہو چکا تو چیف سیکرٹری نے یہ عمارت وومن ڈگری کالج کو واپس دینے کی بجائے اسے نیشنل یونیورسٹی برائے سائینسز و ٹیکنالوجی (نسٹ) اور دیگر اداروں کے سب کیمپس کو دیا ہے۔

جس کے خلاف طالبات نے آج احتجاجی مظاہرہ  کیا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ مطلوبہ بلڈنگ دوبارہ خواتین کالج کے حوالے کیا جائے کیونکہ اس کالج میں پہلے سے کلاس رومز کی کمی ہے جبکہ  طالبات سرکاری ہاسٹل میں جگہ نہ ہونے کے باعث نجی ہاسٹلوں میں رہنے پر مجبور ہے ۔

یہ تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا کہ کالج کی طالبات نے اپنے حقوق کے لئے آواز اٹھائی ہے۔

عوامی حلقوں اور سماجی کارکنوں نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عمارت کو واپس خواتین ڈگری کالج کے حوالے کیا جائے جس پر ۱۸ سالوں سے دیگر اداروں کا قبضہ تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے