Baam-e-Jahan

جامعہ چترال میں کتب میلہ کا انعقاد


 محکمہ امور نوجوانان کے زیر اہتمام مقامی لٹریچر پر مبنی کتب  کو میلہ میں رکھا گیا

اس کتب میلے میں مختلف موضوعات پر متعدد کتابیں موجود تھے  جو زیادہ تر مقامی لٹریچر اور ثقافت سے متعلق مواد پر مبنی تھے۔ اس کتب میلے کی انعقاد سے طلباء و طالبات اور نوجوان نسل کو اپنے مقامی ادیبوں، شعراء، محقیقن، لکھاریوں اور پبلشرز  کے بارے میں معلومات فراہم ہوں گے ۔

رپورٹ: گل حماد فاروقی


ڈسٹرکٹ یوتھ آفس (ضلعی آفیسر برائے امور نوجوانان)  ضلع لوئر چترال اور مقامی انتظامیہ کی اشتراک سے جامعہ چترال میں کتب میلے کا اہتمام کیا گیا۔

اس میلے کا مقصد نوجوان نسل میں کتب بینی کےکلچر کا فروغ اور مقامی ادیب و مصنفیں سے انہیں روشناس کرانا تھا۔

اس موقع پر بڑی تعداد میں نوجوانوں نے نہ صرف کتاب میلے میں شریک ہوئے بلکہ کتابیں خرید کر اپنی علم دوستی کا ثبوت بھی دے دیا۔

ہمارے نمائندے سے گفتگو  کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ یوتھ آفیسر جبار غنی نے بتایا  کہ امور نوجوانان کے ڈائریکٹریٹ  خیبر پحتون خواہ کے ہدایات پر محکمہ امور نوجوانان اس قسم کے مفید تقریبات منعقد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کتب میلے کا بنیادی مقصد مقامی لٹریچر کو متعارف کرانا اور اسے ترویج دینا تھا جبکہ دوسری طرف نوجوان نسل کو کتب بینی کی طرف راغب کرانا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پحتون خوا کے محکمہ امور نوجوانان  صوبہ بھر کے نوجوانوں کو اس قسم کے مفید مواقع فراہم کرتے ہیں اور ان کا بنیادی مقصد بھی یہ ہے کہ نوجوان نسل میں کتب بینی کا شوق پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو منفی سرگرمیوں سے محفوظ رکھے اور نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں اپنی کارکردگی دکھانے کا موقع میسر ہو۔

چترال یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفسیر ڈاکٹر ظاہر شاہ نے اس کتب میلے کو منعقد کرنے پر انتظامیہ کا شکریہ اداکیا اور ان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کتاب ہمارا بہترین دوست ہے اور ہم کتابوں کے ساتھ دوستی رکھتے ہوئے ان سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہمارا نوجوان نسل کتابوں سے دور ہوکر اکثر سوشل میڈیا میں بغیر کسی مقصد کے فضول وقت ضائع کرتے ہیں اور ان میں سے اکثر بے راہ روی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم کتابوں کے ساتھ دوستی رکھے ان کی باقاعدگی سے پڑھے تو  ہمارا مطالعے کی عادت بھی بن جائے گی اور ان کتابوں سے ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔

انہوں نے اس کتب میلے کو  سراہتے ہوئے کہا  کہ اس سے مقامی ادیبوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی اور ہمارے نوجوان نسل کو مقامی لٹریچر کے بارے میں سیر حاصل معلومات فراہم ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ لوئر چترال میں بھی ان کا محکمہ اس قسم کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں چاہے نوجوانوں اور طلبا و طالبات کو مقابلے کی امتحانات کی  تیاری کرنا ہو یا معیاری تحقیق کا طریقہ کار  پر سیشن ہو  اور کتب بینی کے ذریعے مقامی لٹریچر کو طلباء میں متعارف کروانا۔ ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ساتھ چترال کی اپنی ثقافت کو بھی زندہ رکھنا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جو قومیں اپنی ثقافت کو بھول جاتی ہیں وہ مٹ جاتی ہیں۔ اس کتب میلے میں کثیر تعداد میں طلباء نے حصہ لیتے ہوئے دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور مقامی لٹریچر سے بھی مستفید ہوئے۔

اس کتب میلے میں مختلف موضوعات پر متعدد کتابیں موجود تھے  جو زیادہ تر مقامی لٹریچر اور ثقافت سے متعلق مواد پر مبنی تھے۔ اس کتب میلے کی انعقاد سے طلباء و طالبات اور نوجوان نسل کو اپنے مقامی ادیبوں، شعراء، محقیقن، لکھاریوں اور پبلشرز  کے بارے میں معلومات فراہم ہوں گے ۔

 اس موقع پر  طلباء و طالبات نے اپنی پسند کی کتب خریدے اور ان کو ایسے لکھاریوں کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوئی جن سے پہلے وہ واقف نہیں تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے