گزشتہ صرف تین ہفتوں کے دوران اپر چترال میں چار سڑک کے حادثات رونما ہوئے جس کے نتیجے میں سات سے زائد افراد جان بحق اور کئی افراد شدید زخمی ہو گئے ان حادثات کی سب سے بڑی وجہ ڈرائیوروں کی غفلت، تیز رفتاری، غیر محتاط ڈرائیونگ قابل ذکر ہے۔
تحریر: کریم اللہ
گزشتہ کل ٹریفک حادثے میں ایک اور چترالی نوجوان کی جان لے لی، جب چرون کے مقام پر مزدہ ٹرک اور موٹر سائیکل میں تصادم ہوا تو اس کے نتیجے میں مزدہ ٹرک سڑک سے نکل کر دریا میں گر گئی اس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار ایک نوجوان جان بحق ہو گئے جبکہ دو زخمی ہونے کی خبریں ہیں۔
آخر کیا وجہ ہے کہ ہر دوسرے ہفتے چترال کے کسی نہ کسی کونے میں حادثہ پیش آتا ہے اور ہنستے بستے گھرانے اجڑ کے رہ جاتے ہیں۔؟
آخر ان بے وقت اموات کا ذمہ دار کون ہے۔؟
کیا ہم محض خراب سڑکوں کا بہانہ بنا کر ہر ٹریفک حادثے کے لئے جواز پیش کرتے رہیں گے۔۔؟
کیا چترال بالخصوص اپر چترال کی ڈرائیورز برادری جس بے دردی اور انتہائی تیز رفتاری سے گاڑیاں چلا کر حادثات کا سبب بنتے ہیں ان کو یکسر نظر انداز کیا جانا چاہئے۔؟
کیا موٹر سائیکل سواروں کی جانب سے ڈرائیونگ قوانین کی دھجیاں بکھیر کر انتہائی تیز رفتاری سے چلانے کی وجہ سے ہونے کے حادثات پر کبھی بات کی گئی ۔؟
گزشتہ صرف دو سے تین ہفتوں کے دوران صرف بالائی چترال میں یہ تیسرا بلکہ چوتھا حادثہ ہے اور ان حادثات میں آٹھ سے نو افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ جبکہ کئی ایک زخمی ہو گئے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بالخصوص پولیس اس سلسلے میں سخت ایکشن لے لیں جو لوگ اوور اسپیڈنگ کرتے ہیں کم عمری میں ڈرائیونگ کرتے ہیں یا ڈرائیونگ قوانین کا خیال نہیں رکھتے ان کے خلاف جب تک سخت قانونی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی اس وقت تک حادثات ہوتے رہیں گے اور قیمتی جانیں ضائع ہوتی رہے گی۔