Baam-e-Jahan

کلاش کمیونٹی کا مذہبی تہوار اوچاؤ  تمام رغنائیوں کے ساتھ اختتام پذیر۔

کیلاش کے لاگ

اوچاؤ موسم گرمہ کا تہوار ہے یہ تہوار ہر سال 21 سے23 اگست تک منایا جاتا ہے اس تہوار کا تعلق فصل کاٹنے سے ہے فضل کی کٹائی کے موقع پر گہما گہمی ہوتی ہے فصل کی کٹائی کے ساتھ ساتھ رات کے وقت مخصوص مقامات پر لڑکے لڑکیاں ڈول کی تھاپ پر روایتی رقص کرتے ہیں۔ اس کو رتنٹ کہتے ہیں جو پورا ایک مہینہ تک ایک دن چھوڑ کر دوسرے دن کو  رات کو منایا جاتا ہے۔

رپورٹ: عجب کلاش


چترال میں مقیم کلاش کمیونٹی کا مذہبی تہوار اوچاؤ  20 سے 22 اگست 2023 تک کلاش کی وادی رومبور میں اختتام پذیر ہوا اور بمبوریت میں شام 6 بجے شروع ہوا ہے اور صبح 6 بجے اختتام پذیر ہوا۔

اوچاؤ موسم گرمہ کا تہوار ہے یہ تہوار ہر سال 21 سے23 اگست تک منایا جاتا ہے اس تہوار کا تعلق فصل کاٹنے سے ہے فضل کی کٹائی کے موقع پر گہما گہمی ہوتی ہے فصل کی کٹائی کے ساتھ ساتھ رات کے وقت مخصوص مقامات پر لڑکے لڑکیاں ڈول کی تھاپ پر روایتی رقص کرتے ہیں۔ اس کو رتنٹ کہتے ہیں جو پورا ایک مہینہ تک ایک دن چھوڑ کر دوسرے دن کو  رات کو منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر پہاڑی چراگاہوں سے پنیر لایا جاتا ہے۔ خوبانی پھل پک جاتا ہےاور آنے والے دنوں میں  انگور، سیب اور اخروٹ  وغیرہ کی بہتات ہوتی ہیں۔ جنہیں درختوں سے اتارا  کر ذخیرہ کی جاتا ہے ۔

اوچاؤ تہوار کا مرکز ی تقریب رمبور اور بمبوریت میں منعقد ہوتی ہے جن میں تینوں وادیوں کے لوگ شرکت کرتے ہیں اور مل کر رقص کرتے ہیں

 اوچاؤ فیسٹیول میں ملکی اور غیرملکی سیاحوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی

اس موقع پر کلاش برادری کی طرف سے مشروبات بانٹنے، روایتی گانے گانے اور رقص کی مذہبی رسومات ادا کی گئیں۔

کیلاش قبیلے کے مرد ،خواتین ، بزرگوں اور بچوں نے نئے کپڑے پہن کر مل کر رقص کرتے ہیں اور خوشیاں مناتے ہیں اوچاؤ تہوار میں، گل پریک، شیشاؤ ، سمیت مختلف مذہبی رسومات ادا کی جاتی ہیں تاہم ساتھ ہی آپس میں پیار و محبت بانٹنے اور امن کا پیغام دئیے جاتے ہیں اس موقع پر آپس میں پنیر تقسیم کرنے کا رسم سے ہوتا ہے۔

تہوار کے لیے 10 دن  پہلے ہی دودھ، پنیر، ذخیرہ کی جاتی ہے  اس دوران چھوٹےجانوروں کی قربانی  بھی کی جاتی ہے۔ اوچاؤ کی رسم اس تہوار میں ایک خاص اہمیت کی حامل ہے اس میں اجتماع عبادت کی جاتی ہے کلاش لوگ جلوس کی شکل میں ڈھول بجاتے ہوئے فیسٹول کی جگہ  میں جمع ہوتے ہیں اس تقریب میں بڑے دھیمے انداز میں رقص کیا جاتا ہے جسے "درازا ہلک” کہا جاتا ہے ۔کالاش خواتین اپنے مخصوص سیاہ لباس میں ملبوس رنگ برنگ موتیوں کے ہار اور سر پر پروں سے سجی مخصوص انداز کی ٹوپیاں پہنے ڈھول کی دھمیی تھاپ پر بڑے مخصوص انداز میں دائرہ بنا کر رقص کرتی ہے۔

یہاں کے سادہ لوح افراد آج بھی صدیوں پرانی روایات کے مطابق زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے پرانی روایات کو مذہب کی طرح اپنایا ہوا ہے۔ اسی سبب سیاحوں کے لئے ان کی شادیاں، اموات، مہمان نوازی، میل جول، محبت مذہبی رسومات اور سالانہ تقاریب وغیرہ انتہائی دلچسی کا باعث ہیں۔

 یہ وہ خصوصیات ہیں جو سیاحوں کو چترال اور خاص کر وادی کلاش کی سیر کی دعوت دیتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں