Baam-e-Jahan

چترال شندور روڈ پر تباہ کن بلاسٹنگ،


بڑے بڑے پتھر کے ٹکڑے بونی لشٹ تک پہنچ گئے، دس سے پندرہ گھروں کو شدید نقصان، دو افراد پتھر لگنے سے زخمی

رپورٹ: کریم اللہ


چترال شندور روڈ پر بونی کے مقام پر طاقت ور دھماکے سے  بڑے بڑے پتھر دریا کو کراس کرتے ہوئے دو کلومیٹر دور بونی لشٹ تک پہنچی ۔

پتھر کے ان ٹکڑوں کی وجہ سے دس سے بارہ گھروں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ دو افراد پتھر لگنے سے زخمی ہو گئے ہیں جنہیں فوری طور پر ہسپتال پہنچا کر علاج کیا گیا۔

اس سلسلے میں چیرمین تحصیل کونسل مستوچ سردار حکیم نے ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ٹھیکیدار کی ہٹ دھرمی اور غرور کی وجہ سے یہ نقصانات ہوئے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹنل بلاسٹنگ کرکے نہ صرف اس پورے پہاڑی کو تباہ کیا جا رہا ہے جو مستقبل میں دائمی عذاب بن سکتی ہے بلکہ اتنے زور دار دھماکے سے بونی کے مکینوں کو بھی شدید مالی و جانی خطرات لاحق ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بلاسٹنگ کا مقام بونی کی سطح سے تین سو پچاس فٹ پست واقع ہیں مگر دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ پتھر وہاں سے تین سو پچاس فٹ اوپر اٹھ کر دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بونی لشٹ کے مکینوں کو ہٹ کیا اس سے دھماکے کی شدت کا اندازہ لگا سکتے ہیں

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر دھماکوں کا یہی سلسلہ جاری رہا تو بھاری بھر کم پہاڑی تودے دریا میں گرنے سے دریا رخ موڑ کر بونی کی زمینات کو بھی تباہ کرے گا اور پہاڑی ریزہ ریزہ ہونے کے باعث مستقبل میں بارش اور برف باری سے پہاڑ سرک کر گرنے سے یہاں سے گزرنے والوں کے لئے وبال جان بن سکتی ہے۔

انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں، ضلعی انتظامیہ اور دوسرے اداروں سے مطالبہ کیا کہ اس ٹھیکیدار کے خلاف ایف ائی آر درج کر سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے

یاد رہے کہ شاہراہ بلتستان کی تعمیر کے وقت اس قسم کی بلاسٹنگ کی وجہ سے ائے روز پہاڑی تودے گرنے کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک درجنوں افراد جان بحق ہو گئے ہیں جبکہ سڑک بھی ائے روز بند رہتے ہیں۔

اس لئے محکمہ این ایچ اے کو چاہئے کہ وہ اس سڑک کو تعمیر کے نام پر مستقبل کے لئے جنم نہ بنائے اور مشینری کے ذریعے سڑک کی کشادگی عمل میں لائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں