Baam-e-Jahan

حملہ آور کون ہے؟


سرحد پار جہاں سے فائرنگ آرہی ہے افغا نستان کی سرزمین ہے مگر افغان حکومت کہتی ہے کہ ہماری سرزمین استعمال نہیں ہو رہی

تحریر: ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی


6ستمبر 2023کے صبح سویرے خیبر اور چترال کے دو اضلا ع میں 3 سرحدی چو کیوں پر بیک وقت حملہ کرنے والے کون تھے چونکہ حملوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اس لئے سوال یہ بھی بنتا ہے کہ حملہ آور کون ہے؟

 سرحد پار جہاں سے فائرنگ آرہی ہے افغا نستان کی سرزمین ہے مگر افغان حکومت کہتی ہے کہ ہماری سرزمین استعمال نہیں ہو رہی، حملہ آوروں نے پشتو میں خوب صورت کمپوز کر کے ایک صفحے کا بیان جاری کیا ہے کہ ہم نے افغانستان کی سر زمین استعمال نہیں کی.

 پا کستان کا مدلل موقف یہ ہے کہ حملہ آوروں کو دوماہ پہلے افغانستان کی ولایت کنڑ میں جمع کیا گیا تھا دو ہفتے پہلے حملہ آوروں کو الگ الگ قافلوں کی شکل میں کنڑ سے نورستان اور جلال آباد منتقل کیا گیا۔

 اب بھی چار ہزار دہشت گرد کنڑ کیمپ میں تربیتی مشق کر رہے ہیں ڈیڑھ ہزار کو نورستان بھیجا گیا ہے ایک ہزار کی تعداد کو جلال آباد منتقل کیا گیا ہے ان کے سب ٹھکا نے ہمیں معلوم ہیں ان کی نقل و حر کت سے ہم با خبر ہیں ہم نے افغانستان کی امارت اسلامیہ کے اس وعدے پر اب تک اعتبار کیا تھا کہ افغان سر زمین کو پا کستان پر حملوں کے لئے استعمال کرنے کی اجا زت نہیں دی جائے گی مگر اب یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچ گئی ہے کہ وعدہ ایفا نہیں ہوا۔

 اب بھی چار ہزار دہشت گرد کنڑ کیمپ میں تربیتی مشق کر رہے ہیں ڈیڑھ ہزار کو نورستان بھیجا گیا ہے ایک ہزار کی تعداد کو جلال آباد منتقل کیا گیا ہے ان کے سب ٹھکا نے ہمیں معلوم ہیں ان کی نقل و حر کت سے ہم با خبر ہیں ہم نے افغانستان کی امارت اسلامیہ کے اس وعدے پر اب تک اعتبار کیا تھا کہ افغان سر زمین کو پا کستان پر حملوں کے لئے استعمال کرنے کی اجا زت نہیں دی جائے گی مگر اب یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچ گئی ہے کہ وعدہ ایفا نہیں ہوا۔

 حالانکہ یہ بات عجیب لگے گی کہ امارت اسلا می نے اپنے مسلمان بھائی کے ساتھ وعدہ ایفا نہیں کیا جبکہ ہمارے نبی اکرمﷺ نے دشمن کے ساتھ بھی کبھی وعدہ خلافی نہیں کی اور امارت اسلامی افغانستان کونفاذ شریعت اسلا می کا دعویٰ ہے نبی کریم ﷺ کی ہر سنت کو اسلا می شعائر کے ساتھ زندہ رکھنے کا دعویٰ ہے یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایسی پا کیزہ حکومت اپنے مسلمان پڑوسی کے ساتھ معمولی وعدے کی پا سداری نہ کرے۔؟

 یقینا پاسداری کرے گی یہاں سادہ سا ایک معمولی سوال پیدا ہوتا ہے طو رخم اُرسون اور استوئی کی سرحدات ایسی جگہ واقع ہیں جہاں سرحد کے اُس پار افغانستان کی سر زمین ہیں امارت اسلا می کی عسکری چوکیاں ہیں، اردوئے ملی کھڑی ہے وہاں سے بھاری اسلحہ کے ذریعے فائرنگ آرہی ہے، دہشت گرد آ رہے ہیں گاڑیوں سے اسلحہ اتار رہے ہیں ہماری دور بین ہی نہیں دکھاتی، ہمارا سٹیلائیٹ نقشہ اور ڈرون ہی نہیں دکھاتا ہم یہ سب کچھ اپنی کھلی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔

افغانستان کی سرزمین نہیں تو پھر سیدھی سی بات ہے اپنی چو کیاں اٹھوا دیں اپنا عسکر اور اردوئے ملی واپس لے جائیں علاقہ پاکستان کے حوالے کریں دشمن پا کستان پر باہر سے تمہاری طرف سے حملہ کرتا ہے اگر یہ تمہارے پاس نہیں تو کس کے پاس ہے؟

 پھر بھی آپ بضد ہیں کہ یہ افغانستان کی سرزمین نہیں تو پھر سیدھی سی بات ہے اپنی چو کیاں اٹھوا دیں اپنا عسکر اور اردوئے ملی واپس لے جائیں علاقہ پاکستان کے حوالے کریں دشمن پا کستان پر باہر سے تمہاری طرف سے حملہ کرتا ہے اگر یہ تمہارے پاس نہیں تو کس کے پاس ہے؟

 کا بل کی گلیوں میں پشتو کا ایک لطیفہ مشہور ہے ایک تاجر نے نوکر کو ایک سیر گوشت پکانے کے لئے دیا، دستر خوان پر خالی دال آیا تو گوشت کا پوچھا نوکر نے کہا گوشت کو بلی کھا گئی، تاجر نے بلی کو تولا تو بمشکل ایک سیر نکلا، تاجر نے نوکر سے پوچھا اب بتاؤ اگر یہ بلی کا وزن ہے تو گوشت کدھر گیا اگر یہ گوشت کا وزن ہے تو بلی کدھر گئی؟

 امارت اسلامی افغانستان کو یہ بتانا ہو گا کہ پا کستان کی سرحدی چوکیوں پر اگر افغان سرزمین سے حملہ نہیں ہو رہا تو کہاں سے حملہ ہو رہا ہے اور حملہ آور کون ہے؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے