ہائی ایشیاء اسپیشل فیچر
معاصر عہد میں گلگت بلتستان کی مقامی موسیقی و شاعری کے اُفق پر جلوہ افروز ، پُر تاثیر آواز کے مالک ، اور نوجوانوں کے ہَر دِل عزیز گُلوکار عظیم ہنزائی کا پہلا البم بعنوان ” سَوینݺ ہݶنن ” ( جس میں قدیم دھنوں میں پروئے گئے معتبر شاعروں کے کلام شامل ہیں ) یکُم جنوری نئے سال کے روز منظرِ عام پر آئے گا۔
عالم گیریت کے اس دورِ فُتن میں میٹرو پولیٹن مراکز سے دور پہاڑوں کے دامن میں رہنے والے مقامی لوگوں کی زبانیں، طرز بود و باش، طور و اطوار اور ان کا تصورِ دنیا ہی صرف تبدیل و تباہ نہیں ہو رہا ، بلکہ موسیقی و شاعری بھی پسِ پُشت ہو رہی ہے۔
لیکن یہاں کچھ ایسے موسیقار، شاعر، اور گلوکار بھی ہیں جو مقامی موسیقی کو دوبارہ زندہ و جاوید کرنے کے لیے ہمہ تن مصروفِ عمل ہیں ، ان میں ایک عظیم ہنزائی بھی ہے جو مقامی موسیقی و شاعری کو نوجوانوں میں مقبولِ عام بنانے کے لئے کئی سالوں سے مسلسل محنتِ شاقہ کر رہے ہیں، اسی محنت کا ثمر ہے کہ یہاں کے باشندگان خصوصاً نوجوان مقامی موسیقی کے گرویدہ ہوئے ہیں۔
ساتھ ساتھ عظیم ہنزائی مزاحمتی شاعر و ایکٹوسٹ بھی ہے، ہر ظلم و فبح کے خلاف سراپا آواز ہوتے ہیں۔ قائد اعظم یونیورسٹی سے ” "Political victimization in Gilgit Baltistan and voices of survivors” کے عنوان سے مقالہ مزکور کرکے ایم فِل کی سند بھی حاصل کرچکے ہیں۔
عظیم ہنزائی کے یوٹیوب چینل جس کا لنک زیرِ مزکور ہے ، لازمی سبسکرائب کریں۔