نمائندہ بام جہاں
عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان نے متنازعہ لینڈ ریفارمز ایکٹ کو مسترد کرتے ہوئے دیامیر ڈیم متاثرین کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ، سوست بارڈر پاس پالیسی پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے چھوٹے تاجروں کے خلاف استحصالی قرار دیا ہے۔
عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے ترجمان کے دفتر سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ فیصلے پارٹی کی مجلس عاملہ اور ضلعی عہدے داروں کے ایک اہم اجلاس میں لیے گئے، جو پارٹی کے مرکزی دفتر علی آباد ہنزہ میں گزشتہ دنوں منعقد ہوا۔
اجلاس کی صدارت عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر کامریڈ بابا جان نے کی۔ اجلاس میں پارٹی کے مرکزی اور ضلعی عہدیداران کے علاوہ تحصیل اور مقامی کارکنان نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں پارٹی کے تنظیمی امور کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کے مختلف سیاسی اور معاشرتی مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔



لینڈ ریفارمز ایکٹ مسترد
اجلاس میں گلگت بلتستان اسمبلی کی حال ہی میں منظور کیے گئے متنازعہ لینڈ ریفارمز ایکٹ کی سخت مذمت کی گئی۔ پارٹی نے واضح کیا کہ گلگت بلتستان کی زمینیں عوامی ملکیت ہیں، اور ان زمینوں، چراگاہوں، پہاڑوں کی چوٹیوں سے لے کر دریا کے کناروں تک، نیز معدنی و آبی وسائل پر یہاں کے عوام کا حق ہے۔
پارٹی کا کہنا ہے کہ غیر مقامی سرمایہ داروں کے غیر قانونی قبضے کو تحفظ دینے کے لیے بے اختیار اسمبلی کی کابینہ نے یہ ایکٹ پاس کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ ایکٹ نافذ العمل ہوا تو عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان ایک بھرپور عوامی تحریک شروع کرے گی اور تمام وطن دوست تنظیموں کے ساتھ مل کر اس کی مزاحمت کرے گی۔
سوست بارڈر پاس پالیسی پر تنقید
اجلاس میں سوست بارڈر اور سوست ڈرائی پورٹ پر چھوٹے تاجروں کے خلاف حکومت کی جانب سے بنائے گئے استحصالی قوانین اور پالیسیوں کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ پارٹی نے کہا کہ حکومت نے بارڈر پاس کے لیے 50 لاکھ روپے کے بنک ٹرانزیکشن کا قانون بنا کر مقامی تاجروں کو معاشی طور پر بدحال کرنے کی کوشش کی ہے۔
پارٹی نے مطالبہ کیا کہ حکومت تاجروں کے خلاف تاجر دشمن پالیسیوں کو فوری طور پر ختم کرے۔
دیامیر ڈیم متاثرین کے مطالبات کی حمایت
اجلاس میں دیامیر ڈیم متاثرین کے دو ہفتوں سے جاری احتجاجی دھرنے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا۔ پارٹی نے کہا کہ وہ ڈیم متاثرین کے تمام مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے اور متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اگر حکومت ڈیم متاثرین کے مطالبات کو فوری طور پر حل نہیں کرتی ہے تو عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے کارکنان اور ذمہ داران چلاس کی طرف مارچ کریں گے۔
اجلاس میں پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے بھی کیے گئے۔ پارٹی نے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد کو تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
اجلاس میں پارٹی کے صدر کامریڈ بابا جان کے علاوہ جنرل سیکرٹری شیرنادر شاہی، ترجمان ظہور الہیٰ، سینئر رہنما واجد بیگ، فنانس سیکرٹری نور خان، سیکرٹری تعلیم و تربیت اخون بائے، سیکرٹری لیبر امین ہنزائی، سیکرٹری آرٹس الطاف لغل، سینئر رہنما عابد کریم تاشی، اسلام شاہ، آدینہ محمد، امین جان، کریم خان، کامریڈ سمیع، کامریڈ جانو، اور کامریڈ ابرار سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔
عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان نے اپنے اجلاس کے اختتام پر اعلان کیا کہ وہ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھے گی اور حکومت کی جانب سے عوام کے خلاف کیے جانے والے کسی بھی اقدام کی مزاحمت کرے گی۔ پارٹی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس جدوجہد میں پارٹی کا ساتھ دیں اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے متحد رہیں۔