پاکستان اپ ڈیٹ : ماہرین کے مطابق یہ چھپکلی دشمنوں سے بچنے کے لیے پانی کی تہہ میں جا بیٹھتی ہے اور وہاں 16 منٹ سے زائد وقت باآسانی گزارسکتی ہے۔ پہلی مرتبہ اس کا انکشاف بنگ ایمٹن یونیورسٹی کی ماہر لنڈسے سوائرک اور ان کے ساتھیوں نے کیا ہے۔
کوسٹاریکا کےپہاڑی چشموں کے کنارے رہنے والی چھپکلی کی ناک کی جھلی بلبلے کی صورت میں اوپر اٹھتی ہے اور اس سے وہ پانی میں موجود آکسیجن لے کر اپنے جسمانی غدود کےذریعے اپنے بدن میں جذب کرتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس چھپکلی نے لاکھوں برس میں ارتقائی تبدیلیوں کے بعد یہ صلاحیت پیدا کی ہے۔
اس بلبلے سے سانس لے کر وہ 15 منٹ سے زائد وقت تک پانی کے اندر رہ سکتی ہے اور خود کو دشمنوں سے چھپانے میں کامیاب رہتی ہے۔ ماہرینِ حیاتیات کے مطابق یہ ایک بہت بڑا بلبلہ ہے اور کئی جانوروں میں اس کا انکشاف ہوا ہے ۔ سائنسدانوں کے مطابق شاید چھپکلی کا بلبلہ اس کے لیے گلپھڑوں کا کام کرتا ہے اور اس ضمن میں مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔
یہ چھپکلی سب سے پہلے کوسٹا ریکا میں 2015 میں دیکھی گئی تھی اور اس کی ایک اور عجیب بات یہ ہے کہ یہ پانی کے اندر چھوٹے کیڑے مکوڑوں اور اجزا کو بھی بطور خوراک استعمال کرتی ہے لیکن اب تک اسے پانی کے اندر شکار کرتے ہوئے نہیں دیکھا گیا ہے۔