Baam-e-Jahan

شبیر ما یار کی گرفتاری اور دیگر سیاسی کارکنوں کو حراساں کرنا دراصل اسلام آباد سرکار اور گلگت بلتستان انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے: ایڈوکیٹ احسان

شبیر ما یار کی گرفتاری اور دیگر سیاسی کارکنوں کو حراساں کرنا دراصل اسلام آباد سرکار اور گلگت بلتستان انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے: ایڈوکیٹ احسان

گلگت (نمائندہ خصوصی) ممتاز ترقی پسند رہنما احسان علی نے اپنےبیان میں ترقی پسند اور قوم پرست تنظیموں کی اتحاد گلگت بلتستان بچاو تحریک کے کنوینئر شبیر مایار کی بلا جواز گرفتاری مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ شبیر ما یار کی گرفتاری اور دیگر سیاسی کارکنوں کو حراساں کرنا دراصل اسلام آباد سرکار اور گلگت بلتستان انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ھے۔
گلگت بلتستان پہ مسلط غیر آئینی غیر قانونی سرکار جی بی بچاو تحریک جیسی وطن دوست اور ترقی پسند اتحاد اور اسکے پروگرام سے خوفزدہ ہیں ۔
شبیر مایار کا جرم یہ ھے کہ وہ آج سکردو میں مقامی تنظیموں کی طرف سے عوامی مسائل کے حوالے سے منعقد ھونے والی احتجاجی مظاہرے میں شرکت کیلئے جا رہے تھے شبیر مایار کی کی گرفتاری سے یہ بات ثابت گئی کہ گلگت بلتستان میں کوئی جمہوری حکومت نہیں بلکہ نام نہاد ڈمی اسمبلی اور کٹھ پتلی حفیظ حکومت کی آڈ میں سویلین مارشل لاء مسلط ہے ۔
گلگت بلتستان جیسے متنازعہ خطے میں جمہوری حقوق پہ اسطرح کے حملے انسانی حقوق کے عالمی چارٹر اور خود آئین پاکستان کے تحت دئے گئے بنیادی جمہوری حقعق کی بھی سراسر خلاف ورزی ھے اسلام آباد کی ڈکٹیشن پہ چلنے والی پارٹیوں کے مقابلے میں جی بی بچاو تحریک کی ھلگت بلتستان کی قومی مسلئے بابت واضع پروگرام جو خطے کے عوام میں تیزی سے مقبول ھو رہا ھے۔
اسلام آباد سرکار اس سے خوفزدہ ھے اور وہ اسے ننگی طاقت کے ذریعے دبانا چاہتے ہیں جی بی بچاو تحریک حکومت کو متنبہ کرنا چاہتی ھے کہ شبیر مایار دل کے مریض ہیں اور صیر علاج ھے گرفتاری کے دوران اسے کچھ ھو گیا تم ہم گورنر وزیر اعلی چیف سیکریٹری آئی جی پی اور ڈی آئی جی بلتستان ڈویژن اوف متعلقہ پولیس اہلکاروں کے خلاف پرچہ درج کرائیں گے۔

عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے رہنماوں نے بھی شبیر ما یار کی گرفتاری اور ترقی پسند اور قوم پرست کارکنوں کو ریاستی جبر کا نشانہ بنانے کے اقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماوں واجداللہ بیگ، عنایت الرحمن، آخون بائے، شیر افضل۔ اکرام جمال، اختر امیں، نوید احمد، آور عنائیت بیگ اور سمیع برچہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ صحت کی بنیادی سہولیات کے لیے آواز اٹھانے والوں کو ہراساں کرنا اور انہیں شیڈول فور کت تحت گرفتار کرنا قابل مذمت ہے۔
وا ضع رہے کہ کل گلگت بلتستان بچاو تحریک کے کنونئیر شبیر مایار کو مقامی پولیس نے گرفتار کیا تھا جنہیں بعدازاں رہا کیا گیا. گرفتاری کی وجہ اسکردو میں ڈی ایچ کیو ہسپتال میں سہولیات کے فقدان اور بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرے کو ناکام بنانا بتایا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں