Baam-e-Jahan

کئی گھنٹے گزرنے کے باؤجود زخمی بھڑیے کو ہسپتال نہیں پہنچایا گیا

کئی گھنٹے گزرنے کے باؤجود زخمی بھڑیے کو ہسپتال نہیں پہنچایا گیا
رپورٹ: کریم اللہ
زخموں سے چور چور بھڑیے کو کئی گھنٹے گزرنےکے باؤجود ابھی تک ہسپتال نہیں پہنچایا گیا جس کے باعث بھڑے کی حالت خراب ہوتی جارہی ہے ۔
رات کو شاید پتھر لگنے یا کسی اونچائی سے گرنے کے باعث بھڑیا اپر چترال میں کڑاک کے مقام پر سڑک میں گر گیا تھا جس کی ایک آنکھ باہر نکل چکی ہے جبکہ ایک ٹانگ بھی ٹوٹ چکی ہے اس کے علاوہ بھڑیا جیسے سخت جان جانور کا یوں سڑک میں بے حس و حرکت ہونا اس امر کی نشاندھی کررہی ہے کہ ان کو اندرونی طور پر شدید چوٹ لگیں ہے ۔ مگر تاحال محکمہ وائلڈ لائف چترال نے کئی گھنٹے گزرنے کے باؤجود بھی اس بھڑے کو ہسپتال پہنچا کر اس کا علاج نہ کر سکیں ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس زخمی بھڑے کے متعلق محکمہ وائلڈ لائف کے سارے حکام کو پتہ ہے لیکن جانوروں کی حفاظت کے نام پر پیسے لینے والوں کو زخمی بھڑے کو ہسپتال پہنچانے کی ابھی تک توفیق نہ ہوسکیں جس کے باعث بے زبان جانور تشویشناک حالت میں ہے ۔
ہمارے ذرائع کا کہنا ہے کہ آج الاصبح ڈی ایف او وائلڈ لائف چترال یہاں سے ہوکر شندور کے دورے پر گئے تھے جنہوں نے ادارے کے اہلکاروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس جانور کی حفاظت کریں جبکہ ہمارے ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حوالے سے محکمہ وائلڈ لائف بونی رینج کے رینج آفیسر کو بھی پتہ تھا ۔ اس کے باؤجود وائلڈ لائف چترال کے ڈی ایف او نے شندور جانے کو بہتر جانا بجائے ایک زخمی بے زبان جانور کو فورا ہسپتال پہنچانے کے ۔
جب ہم نے اس سلسلے میں اس ڈی ایف او وائلڈ لائف کے نمبر پر کال کرنے کی کوشش کی تو ان کا نمبر مسلسل بند آرہا تھا جبکہ ہم نےرینج آفیسر بونی کے نمبر پر بار بار کال کرنے کی کوشش کی مگر اس کا نمبر بھی بند ہے ۔بونی سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن نے اس زخمی بھڑے کو غواگئے میں ڈال کر بونی وائلڈ لائف دفتر پہنچا دیاہے ، جہاں ویٹرنری اسٹنٹ شجاع حسین کو اس کے علاج کے لئے بلایا گیا مگر انہوں نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ ہمارے پاس اس کے علاج کے لئے مطلوبہ ادویات اور ساز و سامان نہیں اور نہ ہی ہم اس سلسلے میں ٹرین ہے انہوں نے بتایا کہ ہم نے اسے ڈسٹرکٹ ویٹرنری ہسپتال چترال ریفر کیا ہے ۔
تاہم ابھی تک محکمہ وائلڈ لائف کے حکام نے اس زخمی بھڑے کو چترال روانہ نہیں کیا ۔ زخمی بھڑیا رات سے اب تک زخموں سے تڑپ رہے ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے