بام جہان رپورٹ
گلگت: گلگت بلتستان حکومت نے کرونا وائیرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے حفاظتی اقدام کے طور پر خینجراب پر پاک چین سرحد غیر معینہ مدت تک بندرکھنے کا اعلان کیا۔
منگل کے روز یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کےفوکل پرسن ڈاکٹرشاہ زمان نے کہا ہے کہ خطے کے تین افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ پریس بریفنگ میں سیکریٹری صحت رشید علی، انفارمیشن سیکرٹری فدا حسین اور گلگت کے کمشنر عثمان احمد بھی موجود تھے۔
گلگت بلتستان کی حکومت نے منگل کے روز خنجراب پاس کو کورونا وائرس کے خطرات کے سبب غیرمعینہ مدت کے لئے بند رکھنے کا اعلان کیا۔
ڈاکٹر زمان نے کہا کہ تمام متعلقہ حکام چین اور پاکستان میں اس وباپر قابو پانے تک سرحد کو بند رکھنے پر متفق ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گلگت میں مشتبہ مریضوں کے نو نمونے قومی ادارہ برائے صحت بھیجے گئے تھے، اور صرف ایک میں وائرس کی موجودگی کی تشخیص ہوئی ہے۔
فوکل پرسن نے بتایا کہ اسلام آباد میں مقیم گلگت بلتستان کے دو باشندوں میں بھں کورونا وائرس کی موجدگی کی تشخیص ہوئی ہے۔
سکریٹری صحت رشید علی نے کہا کہ خطے میں صورتحال تشویشناک ہے اور اس بیماری سے بچنے کے لئے تمام تر کوششیں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں چار اسکریننگ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں اوراسپتالوں میں خصوصی وارڈ قائم کیے گئے ہیں جہاں مشتبہ مریضوں کی نگرانی کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت میں ایک خاتون مریض کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ مریضوں کا علاج کیا جا سکے۔”
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران سے اب تک 1،157 افراد زیارت کرکے گلگت بلتستان واپس آچکے ہیں اب تک ایک ہزار سے زائد زائرین کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ زیارت کے لئے ایران گئے تھے ان کو وائرس کے علامات کے اندراج کے مقامات پر دکھایا جارہا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ جی بی میں وائرس کا سراغ لگانے کا کوئی مرکز موجود نہیں ہے۔
کمشنر عثمان احمد نے کہا کہ جی بی حکومت نے وائرس کے خطرے کے پیش نظر خطے میں ہنگامی صورتحال کا اعلان کردیا ہےاور تمام تعلیمی اداروں کو 7 مارچ تک بند کردیئے گئے ہیں اور خلاف ورزی کرنے والے تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی تعلیمی بورڈ کے تحت ہونے والے امتحانات بھی ملتوی ہوچکے ہیں۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ کورونا وائرس پھیلنے کے بارے میں افواہوں سے خطے میں سیاحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اسلئے لوگوں کو چاہئے کہ وہ منفی خبریں اور افواہیں نہ پھیلائیں۔
انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ پرہجوم مقامات پر جانے سے گریز کریں-
گلگت کے ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے کہا کہ جن لوگوں نے حال ہی میں ایران اور چین کا سفر کیا ہے ، انہیں احتیاطی تدابیر کے طور پر کچھ دن دوسرے لوگوں سے رابطے کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔
گلگت میں وکلاء برادری نے کورونا وائرس کی روک تھام کے "ناکافی” انتظامات پر احتجاج کرتے ہوئے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔
گلگت بلتستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ایڈووکیٹ جاوید اقبال نے لزام عائید کیا کہ "حکومت گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سنجیدہ نہیں ہے۔”
اقبال نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں مقدمات کی سماعت ملتوی کردی گئی ہے۔
کرونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں 12 ممالک میں 93،000 افراد متاثر ہوئے ہیں جن میس سے 3،210 کی موت واقع ہو چکی ہے. ان میں سے سب سے زیادہ چین متاثر ہوا ہے جہان 80،000 سے زیادہ لوگ متاثت ہوئے ہیں اور 2981 لوگوں کی موت واقع ہو چکی ہے. اس کے بعد جنوبی کو ریا میں 5،328 لوگ اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں.
پاکستان میں 200 سے زیادہ لوگوں کو تیسٹ کیا گیا جن میں سے صرف نو مر یضوں کی تصدیو ہو چکی ہے جن کا علاج ہو رہا ہے..